مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ یہ ٹوئٹر اکاؤنٹ جس سے یہ خبر ٹوئٹر پر شائع کی گئی اور ویب سائٹ جس پر یہ خبر لگی، چند برس قبل انہوں نے ہی بنائے تھے جب وہ ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔ سولنگی کا کہنا تھا کہ وہ کبھی نہیں سوچ سکتے تھے کہ یہ اکاؤنٹس حکومت کے مخالفین کے خلاف پراپیگنڈا کے لئے استعمال ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم عمران خان خود اس وقت وزیرِ اطلاعات کے عہدے پر براجمان ہیں اور انہیں چاہیے کہ اس سلسلے میں انہیں ایک انکوائری ضرور کرنی چاہیے۔