صدر مملکت نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہنا ہے کہ نہیں سمجھتا کہ فوج کوئی غیرآئینی کردار ادا کرے گی۔ فوج کو نیوٹرل ہونا چاہیے۔ اس حوالے سے عمران خان اپنی باتوں کا جواب خود دیں گے۔ بطور صدر کوشش کرسکتاہوں کہ دوریاں پیدا نہ ہوں۔ پاکستان میں اس وقت حالات بہت سنجیدہ ہو چکے ہیں۔ دونوں طرف جماعتیں سمجھتی ہیں کہ وہ حق پر ہیں۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ پاکستانی سیاست میں بات چیت کا عمل جاری رہناچاہیے۔ جب بھی ڈائیلاگ کرنا چھوڑا ہے تو حالات خراب ہو جاتے ہیں۔ لفظ نیوٹرل پر بات نہیں کرنا چاہتا۔ آرمی چیف کی تقرری آئینی طریقے کے مطابق ہوگی۔ مذاکرات میں معیشت اور انتخابات دو ہی باتیں ہو رہی ہیں۔
بشکریہ نیو ٹی وی۔