وزارت داخلہ نے صوبوں کو خطرے سے آگاہ کردیا ہے۔ وزارت داخلہ سے جاری کئے گئے ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں دہشتگرد تنظیموں اور ریاست مخالف عناصر کی جانب سے سیکیورٹی تنصیبات، اہم عمارتوں،عوامی مقامات کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے اور ان حملوں میں گاڑیوں میں نصب بم یا پھر خصوصی طور پر تیار کئے گئے دھماکہ خیز آلات کے استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔ اور اس حوالے سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
اس مراسلے میں وزارت داخلہ نے صوبوں کے پولیس سربراہان اور چیف سیکٹریز کو احکامات دئیے گئے ہیں کہ وہ ملک میں دہشتگردی کے نئے حملوں کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکیورٹی کے جائزہ اجلاس بلائیں اور سیکیورٹی کا جائزہ لیں۔ تاکہ کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقوں اور بلوچستان میں دہشت گردوں کی کارروائیوں میں شدت آئی ہے۔ پاکستان آرمی کی چیک پوسٹوں پر شدت پسندوں کے حملے، قبائلی سیاسی رہنما عارف وزیر اور بلوچستان میں پاک فوج کے میجر کی شہادت ان واقعات میں سے کچھ اہم واقعات ہیں۔