بلوچستان: چار سال قبل اٹھائے جانے والے بلوچ کسان کی گلی سڑی لاش مل گئی

01:11 PM, 11 Sep, 2020

نیا دور
بی بی سی کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ روز ضلع چاغی کے علاقے  دالبندین سے ایک لاش ملی جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ یہ تین سال پرانی ہے۔ بلوچستان سے چار سال قبل لاپتہ ہونے والے کاشتکار حفیظ اللہ محمد حسنی کے اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ یہ میت حفیظ اللہ کی ہے۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نعمت اللہ نے بتایا کہ انھوں نے اپنے بھائی کی لاش کو جوتوں، کپڑوں کے سٹکر اور دانتوں کی ساخت سے پہچانا ہے جس کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے میت حوالے کر دی اور اس کی تدفین کر دی گئی ہے۔

نعمت اللہ کے دعوے کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار حفیظ اللہ کو ان کے گھر چار سال قبل سے لے گئے تھے اور بعد میں اُن کی رہائی کے عوض 68 لاکھ روپے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ حفیظ اللہ محمد حسنی کے بھائی نعمت اللہ کے مطابق ان کے بھائی 30 اگست 2016 سے لاپتہ تھے۔

حفیظ اللہ کے خاندان کے مطابق رقم کی ادائیگی کے باوجود انھیں رہا نہیں کیا گیا۔ جبکہ بی بی سی  نے پاک فوج کے  حوالے سے لکھا ہے کہ سنہ 2019 میں ایک افسر پر یہ جرم ثابت ہونے کے بعد اُن کا کورٹ مارشل کر کے انھیں جیل بھیجا جا چکا ہے۔
مزیدخبریں