ایرانی حکام نے نسرین ستودہ کو ملکی سلامتی کے لیے خطرناک قرار دے رکھا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے انسانی حقوق کی سرگرم کارکن کو سزا دیے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔
یاد رہے کہ نسرین ستودہ کو 2010ء اور 2013ء میں بھی ملکی سلامتی کے خلاف سازش اور پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں قید کی سزا ہوئی تھی۔