انڈسٹری سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ایسا حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہوا ہے ، آٹو ڈویلپمنٹ پالیسی پر عملدرامد نہ ہونے کی وجہ سے آٹو انڈسٹری بحران کا شکار ہے۔
آٹو ڈویلپمنٹ پالیسی کےمطابق ہر سال 5 لاکھ پانچ ہزار گاڑیوں کی تیاری کی جانی تھی، اگر یہ ہی سلسلہ جاری رہا تو انڈسٹری کو ہر سال 225 ارب کا نقصان اٹھانا پڑے گا اور اس سے منسلک 18 لاکھ افراد متاثر ہونگے۔
انڈسٹری سےوابستہ افراد کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ کی وجہ سے آٹو انڈسٹری کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے جبکہ خام مال پر اضافی ڈیوٹی کے نفاذ نے بھی اس بحران میں کلیدی کردارادا کیا ہے۔ بحران کی وجہ سے جولائی میں ہنڈا نے اپنا پلانٹ 12 دن تک بند رکھا جبکہ انڈس موٹر کمپنی نے بھی اپنی پروڈکشن میں کمی کر دی ہے۔