وہ وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو اور عالمی ادارہ صحت کے کنٹری منیجر ڈاکٹر پالیتھا کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے ایچ آئی وی ایڈز پر کام نہ کیا تو یہ خدانخواستہ بہت بڑا مسئلہ بن جائے گا وفاقی حکومت رتوڈیو کے متاثرین بچوں کے لئے کام کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں میں وفاقی مشیر صحت کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں کوئی فارماسوٹیکل کمپنی ایچ آئی وی کے مریضوں کے لیے ادویات نہیں بنا رہی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان میں یہ دوائیں بنانے کی صلاحیت نہیں۔