ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ آج 11:30 بجے تک نظر بندی مراکز کی فہرست اور نظربند افراد کا ڈیٹا جمع کروائے۔
واضح رہے کہ لاپتہ افراد سے متعلق بنائے گئے انکوائری کمیشن نے ان مراکز کا سراغ لگایا تھا، جنہیں 'پاکستانی گوانتاناموبے کیمپ' بھی کہا جاتا ہے۔
جبری گمشدگیوں پر کام کرنے والی ایک ٹویٹر صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ انہوں نے جبری گمشدگیوں سے متعلق تحقیق کے دوران لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے ان ناقابل رسائی حراستی مراکز کی ہولناک کہانیاں سنی ہیں۔