ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ آج 11:30 بجے تک نظر بندی مراکز کی فہرست اور نظربند افراد کا ڈیٹا جمع کروائے۔
واضح رہے کہ لاپتہ افراد سے متعلق بنائے گئے انکوائری کمیشن نے ان مراکز کا سراغ لگایا تھا، جنہیں 'پاکستانی گوانتاناموبے کیمپ' بھی کہا جاتا ہے۔
For our research on forced disappearances, I've heard horrid stories of these inaccessible detention centers from the families of the disappeared.- Been told that Addl AG mentioned NINE such centers functioning in the province in today's hearing. Prev official # mentioned is 11.
— Rabia Mehmood - رابعہ (@Rabail26) November 13, 2019
جبری گمشدگیوں پر کام کرنے والی ایک ٹویٹر صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ انہوں نے جبری گمشدگیوں سے متعلق تحقیق کے دوران لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے ان ناقابل رسائی حراستی مراکز کی ہولناک کہانیاں سنی ہیں۔