عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل اور رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کرنے  کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔

عمران خان نے وکیل حامد خان کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں وفاق، وزیراعظم شہبازشریف، نوازشریف، مریم نواز، آصف زرداری، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ غیر اعلانیہ مارشل لاء آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی طلبی کالعدم قرار دی جائے۔ سویلین افراد کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل اور گرفتاریاں روکی جائیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ایم پی او کے تحت گرفتار کارکنان اور رہنماؤں کو رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔تحریک انصاف کو تحلیل کرنے کی کوششیں کالعدم قرار دی جائیں۔

درخواست میں مزیدکہا گیا ہےکہ نوازشریف اور مریم نواز نے پروپیگنڈا کیا کہ عمران خان اپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں۔یہ سارا ڈرامہ نوازشریف اور مریم نواز کا رچایا ہوا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ عدالت تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جبری علیحدگیوں کو غیرآئینی قراردے اور 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد نو مئی کو ہونے والے پر تشدد مظاہروں اور فوجی تنصیبات پر حملوں کے بعد گرینڈ آپریشن جاری ہے جس میں متعدد پی ٹی آئی رہنماگرفتار ہو چکے ہیں جبکہ کئی قریبی ساتھیوں نے چیئرمین تحریک انصاف کا ساتھ چھوڑنے کا اعلان کر دیاہے ۔

تحریک انصاف سے رہنماؤں کی علیحدگی کا سلسلہ تب شروع ہوا جب کراچی سے پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے محمود مولوی نے پارٹی پالیسی اور عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پرتشدد واقعات سے نالاں ہوکر پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

پی ٹی آئی کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے جو کہ سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے تک چلتا رہے گا۔ ملک بھر میں گزشتہ کئی روز سے جاری اس سلسلے میں تحریک انصاف کے سب سے اہم رہنماؤں میں سابق وفاقی وزیر اور ترجمان فواد چوہدری، سابق وفاقی وزیر اور ممبر کور کمیٹی شیریں مزاری، سابق صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان، چودھری پرویز الہیٰ گروپ سے چودھری وجاہت حسین، چودھری حسین الہیٰ، مشیر وزیر اعظم برائے موسمیاتی تبدیلی ملک اسلم امین اور تحریک انصاف کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد، سابق ایم این اے محمود مولوی، عامر کیانی, جمشید چیمہ، مسرت جمشید چیمہ اور پی ٹی آئی کے سابق وزیر محمد اقبال نے پارٹی سے راہیں جدا کر لی ہیں۔

چند روز قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والے رہنماؤں کے لئے پارٹی کے دروازے مستقل بند کرنے کا فیصلہ سامنے آیا تھا۔

سیاسی سرگرمیاں بھرپور طریقے سے دوبارہ شروع کرنے ہدایت دیتے ہوئے کہا منحرف ارکان کو پارٹی کے واٹس ایپ گروپس سے نکال دیا جائے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جو حقیقی آزادی کی جدوجہد میں شامل نہیں ہونا چاہتا وہ جا سکتا ہے۔ ہماری جدوجہد پاکستان کے لیے ہے۔ اقتدارکے لیے نہیں، آئین و قانون کی بالادستی قائم کرنا اصل چیلنج ہے۔ انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بننے والوں کا مکمل ساتھ دیں گے۔