لاہور ہائیکورٹ میں 23 ججز کی آسامیاں خالی ہونے کا معاملے پر ڈھائی سال بعد لاہور ہائیکورٹ کے 13 نئے ججز کے لئے ناموں کی سفارش کردی گئی، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ میں نئے ججز کے لئے تین لاء افسران، تین ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور سات وکلاء کے ناموں کی سفارش کی گئی ہے۔
جوڈیشل کمیشن نے 10 وکلا اور تین سیشن ججز کو لاہور ہائیکورٹ کا جج بنانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔
جوڈیشل کمیشن نے بیرسٹر راحیل کامران شیخ، سینئر ایڈووکیٹ انوار حسین، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب امجد رفیق، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج صفدر سلیم شاہد اور ایڈووکیٹ عابد حسین چٹھہ اسمیت 13 افراد کو لاہور ہائیکورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی ہے۔
جوڈیشل کمیشن کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے لئے منظور کردہ 13 ناموں میں سے ایک نام ایڈووکیٹ عابد حسین چٹھہ کا ہے۔ عابد حسین چٹھہ کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ایڈووکیٹ عابد حسین چٹھہ حکمران جماعت تحریک انصاف کی طرف سے ایم پی اے کا الیکشن لڑ چکے ہیں۔ انہوں نے 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے PP 141 شیخوپورہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑا تھا۔
https://twitter.com/goraya_/status/1385541128536088577
اس سے قبل ایڈووکیٹ عابد حسین چھٹہ مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر 2003 سے 2008 تک ایم پی اے بھی رہ چکے ہیں۔
https://twitter.com/iraisaqib/status/1385597203020980242?s=21
اس خبر کے بعد سوشل میڈیا پر ایڈووکیٹ عابد حسین چٹھہ کے بطور لاہور ہائیکورٹ جج تعیناتی پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کی اور ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار پر سوالات اٹھا دیئے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن نے 13 ناموں کی فہرست کی منظوری دیتے ہوئے معاملہ پارلیمانی کمیٹی برائے ججز کو ارسال کر دیا ہے۔