لاہور کی بینکنگ کورٹ میں شوگر ملز میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے کیس میں ضمانت میں توسیع کے لیے پہنچنے والے جہانگیر ترین کے ہمراہ پاکستان تحریکِ انصاف کے مختلف رہنما بھی تھے جو جہانگیر ترین کی رہائش گاہ سے ہی ان کے ساتھ وہاں پہنچے۔
بینکنگ کورٹ میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی پیشی سے قبل ان کے گھر پر بیٹھک ہوئی جہاں پاکستان تحریکِ انصاف سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غلام احمد لالی، غلام بی بی بھروانہ، راجہ ریاض، صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال، ایم پی اے زوار وڑائچ، نذیر بلوچ، اسلم بھروانہ، طاہر رندھاوا، چوہدری افتخار گوندل، غلام رسول سنگھا، سلمان نعیم، ٹکٹ ہولڈر سجاد وڑائچ، مشیر وزِیرِاعلیٰ پنجاب عبدالحئی دستی، امیر محمد خان اور خرم لغاری نے جہانگیر ترین کو اپنی حمایت کا یقین دلایا اور ان سے اظہارِ یک جہتی کیا۔
بعد میں تحریکِ انصاف کے بعض اراکینِ اسمبلی جہانگیر ترین کے ہمراہ عدالت بھی گئے۔ اس موقع پر تحریکِ انصاف کے اراکینِ اسمبلی کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ خان صاحب کے اعتماد کا ووٹ لینے میں سب سے اہم کردار جہانگیر ترین کا ہے۔
جہانگیر ترین سے اظہارِ یک جہتی کے لیے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما راجہ ریاض ان کے ہمراہ لاہور کی بینکنگ کورٹ پہنچے، جہاں سے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے کی عبوری ضمانت میں توسیع کے بعد انہوں نے بھی میڈیا سے گفتگو کی۔
راجہ ریاض نے مطالبہ کیا کہ خان صاحب! اپنے بہترین اور جاں نثار دوست کے خلاف زیادتی بند کرائیں، اس کا نقصان تحریکِ انصاف کو پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی حکومت جہانگیر ترین نے بنائی، عمران خان کے اعتماد کے ووٹ لینے میں سب سے زیادہ کردار جہانگیر ترین کا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کے ارد گرد کے لوگ جہانگیر ترین کے خلاف سازش کر رہے ہیں، وزیرِ اعظم کو ان کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے۔
ادھر پنجاب حکومت نے جہانگیر ترین کے حمایتی ارکانِ اسمبلی کی فہرستیں تیار کر لی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ جہانگیر ترین سے رابطے کرنے والے اراکینِ اسمبلی کا فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان کریں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اس ضمن میں آج اسلام آباد میں وزیرِاعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔