چینی بحران مفصل فرانزک رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش: جہانگیر ترین سمیت 10 شوگر ملز مالکان کے نام

چینی بحران مفصل فرانزک رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش: جہانگیر ترین سمیت 10 شوگر ملز مالکان کے نام

 شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ اور ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء نے کمیشن کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی ہے۔


جیو نیوز کے مطابق شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء نے آج صبح وزیراعظم کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پیش کی۔


میڈیا رپورٹس میں بتایا کہ شوگر کمیشن کی حتمی رپورٹ 346 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس رپورٹ میں شوگر ملز مالکان پر ٹیکس چوری کا الزام عائد کیا گیا ہے اور 200 سے زائد صفحات کی رپورٹ کے ساتھ شوگر ملز مالکان کے بیانات بھی لف کئے گئے ہیں۔


 جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ  فرانزک آڈٹ میں شوگر ملز کی پیداوار اور فروخت کے حوالے سے بھی تفصیلات شامل ہیں جب کہ چینی کے بے نامی خریدواروں کا ذکر اور ای سی سی کے فیصلے سے متعلق امور بھی شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ رپورٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے چینی برآمد کرنے کی اجازت کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔ جبکہ فرانزک آڈٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہےکہ چینی مافیا کی جانب سے سٹہ کیسےکھیلا گیا۔


جیو کے مطابق وزیراعظم کو رپورٹ کی ایگزیکٹو سمری اور مرکزی پوائنٹ سے آگاہ کیا جائیگا اور تفصیلی بریفنگ دی جائے گی جب کہ واجد ضیاء الگ سے بھی وزیراعظم کو بریف کریں گے۔


ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اعلیٰ سطح کے کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کا انتظار کررہے ہیں جو 25 اپریل تک کرلیا جائے گا تاہم بعد ازاں کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید 3 ہفتوں کی مہلت دی گئی تھی۔