’شراب حرام ہے، فروخت سے حاصل کی گئی رقم سے سرکاری ملازمین تنخواہ لیتے ہیں‘

02:47 PM, 15 Feb, 2020

نیا دور
پنجاب اسمبلی کے رکن اور سابق صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو کی جانب سے اسمبلی میں ایک قراردار پیش کی گئی ہے جس میں یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مسیحی مذہب میں بھی شراب ممنوع ہے لیکن اس کے باوجود مسیحی برادری کو شراب فروخت کی جاتی ہے جو کہ ان کے مذہب کی توہین ہے۔

طاہر سندھو کا کہنا ہے کہ جنرل ضیا الحق نے تاریخی بددیانتی کر کے مسیحیوں کو شراب کے پرمٹ دیے  تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شراب حرام چیز ہے لیکن اس کی فروخت سے حاصل کی گئی آمدن کو بجٹ میں بھی شامل کیا جاتا ہے جس سے تمام سرکاری ملازمین بشمول اراکین اسمبلی، تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔

https://twitter.com/PakistanUrdu_/status/1228628726688178180

طاہر سندھو نے معروف نجی ہوٹلوں کے پرمٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی کئی بار مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی تنظیموں اور لوگوں نے اس بات پر احتجاج کیا ہے کہ شراب ان کے مذاہب میں بھی اسلام ہی کی طرح حرام ہے لہٰذا ان کے نام پر شراب کی فروخت کو بند کیا جائے۔
مزیدخبریں