پنجاب اسمبلی کے رکن اور سابق صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو کی جانب سے اسمبلی میں ایک قراردار پیش کی گئی ہے جس میں یہ مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مسیحی مذہب میں بھی شراب ممنوع ہے لیکن اس کے باوجود مسیحی برادری کو شراب فروخت کی جاتی ہے جو کہ ان کے مذہب کی توہین ہے۔
طاہر سندھو کا کہنا ہے کہ جنرل ضیا الحق نے تاریخی بددیانتی کر کے مسیحیوں کو شراب کے پرمٹ دیے تھے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شراب حرام چیز ہے لیکن اس کی فروخت سے حاصل کی گئی آمدن کو بجٹ میں بھی شامل کیا جاتا ہے جس سے تمام سرکاری ملازمین بشمول اراکین اسمبلی، تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔
https://twitter.com/PakistanUrdu_/status/1228628726688178180
طاہر سندھو نے معروف نجی ہوٹلوں کے پرمٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی کئی بار مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی تنظیموں اور لوگوں نے اس بات پر احتجاج کیا ہے کہ شراب ان کے مذاہب میں بھی اسلام ہی کی طرح حرام ہے لہٰذا ان کے نام پر شراب کی فروخت کو بند کیا جائے۔