بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے باز رہے، فرینڈز آف ساؤتھ ایشیاء

04:16 PM, 16 Aug, 2019

نیا دور
انسانی حقوق اور جنوبی ایشیاء کی بہبود کے لیے قائم تنظیم فرینڈز آف ساؤتھ ایشیاء نے کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں تشدد اور دہائیوں سے جاری سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے عوام کے حقوق غصب ہو رہے ہیں جبکہ قابض افواج میں بتدریج اضافہ بنیادی انسانی حقوق کے فراہمی میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ آرٹیکل 370 کی وجہ سے کشمیری عوام اور بھارتی حکومت کے درمیان ایک تاریخی مفاہمت تھی جسے سبوتاژ کیا گیا۔ اس آرٹیکل کو ختم کرنا کشمیری عوام کے ساتھ ظلم کے سوا کچھ بھی نہیں، جبکہ اس معاملے میں منتخب نمائندوں سے بھی رائے نہیں لی گئی۔ ان اقدامات سے جمہوری اقدار کی نفی ہوتی ہے۔

تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ کشمیری عوام کی سماجی آزادیوں پر قدغنیں قابل مذمت ہیں جبکہ ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر ذرائع ابلاغ پر پابندی لگانا ، پرامن احتجاج کو روکنا عالمی طور پر رائج انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں ۔

بھارتی حکومت کی جانب سے صحافیوں کوکشمیر میں کوریج نہیں کرنے دی جاری رہے جس کی وجہ سے اظہار رائے کی آزادی بھی پامال ہوئی ہے جبکہ پرامن مظاہرین پر فائرنگ کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں، جس کی وجہ سے وادی میں خوف کی فضاء ہے۔

بھارتی حکومت کے یہ اقدامات جمہوریت، سکیولرازم اور رائج قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ فرینڈز آف ساوتھ ایشیاء نے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ارب بیس کروڑ آبادی والے ملک کو خطے میں پائیدار امن کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ تنظیم نے بھارتی حکومت سے کشمیر میں مزید جارحیت سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ جموں اور کشمیر کے مسئلے کے بعد تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور امن کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ فرینڈز آف ساوتھ ایشیاء کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس مشکل گھڑی میں کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں
مزیدخبریں