ایمنسٹی انٹرنیشنل کا پیمرا سے کاشف عباسی پر لگائے جانے والی پابندی کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا پیمرا سے کاشف عباسی پر لگائے جانے والی پابندی کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیمرا کی جانب سے کاشف عباسی پر لگائے جانے والی 60 دن کی پابندی کو آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو آزادانہ اور بلا خوف و خطر کام کی اجازت ہونی چاہیے۔



واضح رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی جانب سے غیراخلاقی حرکت اور ریاستی ادارے کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش پر پروگرام پر 60 دن کی پابندی عائد کی ہے۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے پروگرام کے میزبان کاشف عباسی پر بھی 60 دن کی پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران کاشف عباسی نہ صرف اپنے پروگرام آف دی ریکارڈ کی میزبانی کرسکیں گے بلکہ وہ کسی بھی ٹی وی چینل میں مہمان، مبصر یا ماہر کی حیثیت سے بھی شرکت نہیں کر سکیں گے۔



پیمرا نے پروگرام کے میزبان کاشف عباسی کے رویے کو انتہائی غیرپیشہ ورانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میزبان نے لائیو شو کے دوران مہمان کی جانب سے اس غیراخلاقی حرکت پر مداخلت یا انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی اور اس کے بجائے معاملات پر مسکراتے رہے۔

واضح رہے کہ فیصل واڈا نے پروگرام کے دوران فوجی بوٹ میز پر رکھ کر کہا تھا کہ یہ ہے آج کی جمہوری مسلم لیگ، لیٹ کر چوم کر بوٹ کو عزت دو۔ اس موقع پر پروگرام کے میزبان کاشف عباسی نے کہا کہ میں تو سمجھا کہ آپ بندوق لے آئے ہیں، یہ تو بندوق سے بھی زیادہ خطرناک چیز لائے ہیں۔

پروگرام میں فوجی بوٹ لانے پر قمر زمان کائرہ اور جاوید عباسی احتجاجاً پروگرام ادھورا چھوڑ کر چلے گئے جس کے بعد فیصل واڈا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔