ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو آزادانہ اور بلا خوف و خطر کام کی اجازت ہونی چاہیے۔
This two month ban is a violation of @Kashifabbasiary’s right to freedom of expression. Journalists in Pakistan should be allowed to do their jobs freely and without fear. The ban must be lifted immediately. #JournalismIsNotACrime https://t.co/H2tZEilppu
— Amnesty International South Asia (@amnestysasia) January 16, 2020
واضح رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی جانب سے غیراخلاقی حرکت اور ریاستی ادارے کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش پر پروگرام پر 60 دن کی پابندی عائد کی ہے۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے پروگرام کے میزبان کاشف عباسی پر بھی 60 دن کی پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران کاشف عباسی نہ صرف اپنے پروگرام آف دی ریکارڈ کی میزبانی کرسکیں گے بلکہ وہ کسی بھی ٹی وی چینل میں مہمان، مبصر یا ماہر کی حیثیت سے بھی شرکت نہیں کر سکیں گے۔
PEMRA Bans programme " OFF THE RECORD" on ARY News for 60 days. pic.twitter.com/TuknaIlzWn
— Report PEMRA (@reportpemra) January 15, 2020
پیمرا نے پروگرام کے میزبان کاشف عباسی کے رویے کو انتہائی غیرپیشہ ورانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میزبان نے لائیو شو کے دوران مہمان کی جانب سے اس غیراخلاقی حرکت پر مداخلت یا انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی اور اس کے بجائے معاملات پر مسکراتے رہے۔
واضح رہے کہ فیصل واڈا نے پروگرام کے دوران فوجی بوٹ میز پر رکھ کر کہا تھا کہ یہ ہے آج کی جمہوری مسلم لیگ، لیٹ کر چوم کر بوٹ کو عزت دو۔ اس موقع پر پروگرام کے میزبان کاشف عباسی نے کہا کہ میں تو سمجھا کہ آپ بندوق لے آئے ہیں، یہ تو بندوق سے بھی زیادہ خطرناک چیز لائے ہیں۔
پروگرام میں فوجی بوٹ لانے پر قمر زمان کائرہ اور جاوید عباسی احتجاجاً پروگرام ادھورا چھوڑ کر چلے گئے جس کے بعد فیصل واڈا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔