سال 2011 میں جب وہ پی پی پی کراچی ڈویژن کے سیکریٹری اطلاعات تھے تو میں پیپلز پارٹی کلچرل ونگ کراچی ڈویژن کے سیکریٹری اطلاعات کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہا تھا، میرا ان کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ یادگار ہے، وہ پروقار شخصیت کے مالک تھے۔ 2014 میں بلاول ہاؤس کراچی میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور بلاول ہاؤس میڈیا سیل کے اراکین کا میڈیا اور سوشل میڈیا کی پالیسیوں ک حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں لطیف مغل بھی موجود تھے جہاں میں نے انکی ایک بات سے اختلاف کیا مگر اس کے باوجود انہوں نے مجھ سے اجلاس کے بعد کوئی گلہ نہیں کیا۔ ورنہ عام طور پر اختلاف کرنے والے کو آج کے دور میں پسند ہی نہیں کیا جاتا۔
لطیف مغل وہ باغبان تھے جن کے لگائے ہوئے پودے آج تن آور درخت بن چکے ہیں۔ لطیف مغل کے انتقال سے پیپلز پارٹی کراچی میں پیدا ہونے والا خلاء کبھی پر نہیں ہوسکا۔ لطیف مغل کی بیٹی ثمرہ لطیف مغل بھی کافی متحرک اور باصلاحیت سیاسی کارکن ہیں۔ ثمرہ لطیف مغل پیپلز پارٹی سوشل میڈیا ٹیم کی بانی اراکین میں سے ایک ہیں جو پارٹی میں فعال کردار ادا کر رہی ہیں، انہیں دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ اپنے والد کے انتقال سے پیدا ہونے والے خلاء کو پر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ مزدور رہنما مرحوم لطیف مغل کی محنت کشوں اور مزدوروں کے حق میں کی جانے والی جدوجہد اور انکی سیاسی و جمہوری خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔