حکم نامے کے مطابق پرائیویٹ سکولز پہلی جماعت سے بارہویں تک کی اسلامیات، مطالعہ پاکستان، معاشرتی علوم، مطالعہ اردو لینگوئج اور انگلش کی کتب کلئیر کروانے کے پابند ہوں گے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام اضلاع کی ایجوکیشن اتھارٹیز کے سی ای اوز پانچ یوم میں ان کتب کے دو دو سیٹ متحدہ علما بورڈ اور پنجاب بورڈ کو بھجوائیں۔
جنگ اخبار کی خبر کے مطابق صوبائی وزیر عمار یاسر نے پنجاب اسمبلی کی کمیٹی نمبر 6 میں کتب میں موجود مبینہ توہین آمیز مواد کی نشاندہی کی تھی۔
نیا دور کے ذرائع کے مطابق اس حکم کے تحت او لیول اور اے لیولز کی کتب پر خاص فوکس ہے۔