دہلی فسادات مسلمانوں کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت ہوئے، مسلمانوں کو چن چن کر نشانہ بنايا گيا: اقلیتی کمیشن رپورٹ

02:22 PM, 18 Jul, 2020

نیا دور
رواں سال کے آغاز میں دہلی فسادات پر نئی دہلی اقلیتی کمیشن نے تحقیقات کے لیے مارچ میں 10 رکنی کمیٹی بنائی تھی جس کی رپورٹ میں حیران کن انکشافات ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نئی دہلی فسادات مسلمانوں کیخلاف منظم منصوبہ بندی کے تحت ہوئے اور مسلمانوں کے قتل و املاک کو نقصان پہنچانے میں پولیس بھی شامل رہی۔

اقليتوں کے حقوق کے تحفظ کے ليے بھارتی حکومت کی جانب سے تشکيل کردہ ايک تحقيقاتی کميشن نے کہا ہے کہ رواں سال کے آغاز ميں نئی دہلی ميں ہونے والوں ہنگاموں ميں پوليس مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے ميں ناکام رہی۔

دہلی مائنارٹيز کميشن کے مطابق فروری ميں ہونے والے ان فسادات ميں مسلمانوں کے مکانات، دکانوں اور ديگر اثاثہ جات کو چن چن کر نشانہ بنايا گيا۔ گيارہ مساجد، پانچ مدرسوں اور ايک اور عبادت گاہ اور ايک قبرستان کو نقصان پہنچايا گيا۔ انتظاميہ اور پوليس کی مدد سے بظاہر احتجاج کو ختم کرنے کے ليے وسيع پيمانے پر تشدد کا منصوبہ بنايا گيا۔

کميشن نے واضح الفاظ ميں لکھا ہے کہ پوليس نے کئی واقعات ميں مسلمانوں پر فرد جرم عائد کی حالاں کہ وہ سب سے زيادہ متاثرہ تھے۔

دہلی مائنارٹيز کميشن نے اپنی رپورٹ ميں بی جے پی کے چند سينئر ارکان پر بھی تشدد بھڑکانے کے الزامات لگائے۔
مزیدخبریں