آزادی صحافت پر ایک اور حملہ، سینئر اینکر پرسن ڈاکٹر دانش کو حکومت اور وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا۔ حکومت نے نوٹس بھیج کر پروگرام کو آف ائیر کروا دیا۔ ڈاکٹر دانش 92 نیوز پر جواب چاہیے کہ نام سے پروگرام کرتے ہیں۔
ڈاکٹر دانش نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی پاکستان کا آئین ہمیں دیتا ہے حکومت پروگرام کو نوٹسز بھیج کر، شو کو آف آئیر کر کے، پابند کر کے اس حق کو نہ دبا سکتی ہے نہ ختم کر سکتی ہے۔
ٹویٹس کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر دانش نے انکشاف کیا کہ زلفی بخاری وزیر اعظم کے داماد ہیں۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ زلفی بخاری وزیراعظم کا داماد ہے، انکار ہے تو یہ شخص تردید کرے۔ اس وقت ملک میں کرونا وائرس کی آمد اس نااہل شخص کی نااہلیت کا ثبوت ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں ڈاکٹر دانش نے کہا کہ داماد ایک شرعی رشتہ ہے اطلاع کے مطابق پنکی صاحبہ کی بیٹی سے اگر زلفی کی شادی ہوئی ہے تو وہ عمران خان کے داماد بھی ہوئے، اس میں غلط کیا ہے! انکار کریں تو سوری کروں گا۔
ڈاکٹر دانش نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی آمد کا سبب ایران سے آنے والے زائرین ہیں، جو مرکزی حکومت کی نااہلیت اور زلفی بخاری جیسے نااہل شخص کی ناقص پالیسی کا نتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ خواجہ آصف نے بھی یہ الزام عائد کیا تھا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے زائرین کو تفتان سے پاکستان کے مختلف حصوں میں آنے کی اجازت دی، اب یہ قافلے کہاں ہیں اور کن شہروں میں ہیں کچھ پتا نہیں۔
زلفی بخاری نے اپنے بیان میں اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کسی اور رہنما نے تفتان بارڈر کے ذریعے کسی کو پاکستان آنے کی اجازت دینے کے عمل میں اپنا اثر و رسوخ استعمال نہیں کیا۔
زلفی بخاری نے کہا کہ خواجہ آصف کے الزامات بالکل بے بنیاد اور پروپیگنڈے پر مبنی ہیں، کورونا ایک عالمی وبا ہے اور ہمیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کی بجائے اکٹھے ہو کر لڑنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا کے مریضوں کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔ چاروں صوبوں میں مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 237 ہو گئی ہے۔
ڈاکٹر دانش کا 92 نیوز پر نشر ہونے والا آخری پروگرام
https://www.youtube.com/watch?v=S6n63AAKwJM