بلوچ طلبہ کیوں سراپا احتجاج ہیں؟ طلبہ جیئند بلوچ، کلثوم بلوچ اور محقق ندا کرمانی کی گفتگو

06:55 PM, 21 Oct, 2020

نیا دور


چالیس دن بہاولدین زکریا یونیورسٹی کے بعد ہم نے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہوا تھا مگر اس جمہوری حکومت نے ہماری بات نہ اسنی اب ہم نے ملتان سے اسلام آباد کی جانب پیدل مارچ کیا ہے، ہم اپنے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے، جیئند بلوچ



ہمیں مزید پسماندگی کی جانب دھکیلا جارہا ہے، ہمارے بلوچستان میں 80 فیصد علاقوں میں سہولیات زندگی میسر نہیں ہیں،رپورٹ کے مطابق دنیا میں اتنا کم لٹریسی ریٹ نہیں ہے جتنا بلوچستان میں ہے، پھر آپ سوچیں خواتین کی تعلیم کی کیا صورتحال ہوگی، کلثوم بلوچ



بلوچ سٹوڈینٹس کو پہلے تو یہاں پر داخلہ بڑی مشکل سے ملتا ہے اگر مل بھی جائے تو یہاں سیکیورٹی والے عجیب نظروں سے دیکھتےہیں، انہیں کافی مشکلات کا سامناکرنا پڑتا ہے سکالرشپ کا کوٹہ ختم کرکہ ان کی انٹری ہی بند کردی گئی ہے، ندا کرمانی



مزیدخبریں