بلوچ طلبہ کیوں سراپا احتجاج ہیں؟ طلبہ جیئند بلوچ، کلثوم بلوچ اور محقق ندا کرمانی کی گفتگو

بلوچ طلبہ کیوں سراپا احتجاج ہیں؟ طلبہ جیئند بلوچ، کلثوم بلوچ اور محقق ندا کرمانی کی گفتگو


چالیس دن بہاولدین زکریا یونیورسٹی کے بعد ہم نے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہوا تھا مگر اس جمہوری حکومت نے ہماری بات نہ اسنی اب ہم نے ملتان سے اسلام آباد کی جانب پیدل مارچ کیا ہے، ہم اپنے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے، جیئند بلوچ



ہمیں مزید پسماندگی کی جانب دھکیلا جارہا ہے، ہمارے بلوچستان میں 80 فیصد علاقوں میں سہولیات زندگی میسر نہیں ہیں،رپورٹ کے مطابق دنیا میں اتنا کم لٹریسی ریٹ نہیں ہے جتنا بلوچستان میں ہے، پھر آپ سوچیں خواتین کی تعلیم کی کیا صورتحال ہوگی، کلثوم بلوچ



بلوچ سٹوڈینٹس کو پہلے تو یہاں پر داخلہ بڑی مشکل سے ملتا ہے اگر مل بھی جائے تو یہاں سیکیورٹی والے عجیب نظروں سے دیکھتےہیں، انہیں کافی مشکلات کا سامناکرنا پڑتا ہے سکالرشپ کا کوٹہ ختم کرکہ ان کی انٹری ہی بند کردی گئی ہے، ندا کرمانی