گزشتہ سال ملک میں ناقص انتطامات کی وجہ سے جولائی تا نومبر ڈینگی کے 44000 سے زائد کیسز سامنے آئے تھے جب کہ 75 اموات ہوئیں تھیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اگر انسداد ڈینگی کے حوالے سے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ تعداد اس سال مزید بڑھ سکتی ہے اور ہم ایک اور وبا دیکھ سکتے ہیں۔
اس حوالے سے ترجمان انسداد ڈینگی پروگرام کا کہنا ہے کہ ڈینگی مچھر کا لاروا بارشوں کی وجہ سے کھڑے پانی میں پیدا ہو رہا جس کے خاتمے کے لئے ٹیمیں متحرک ہیں اور لاروے کو تلف کرنے کے لیے اقدامات لئے جا رہے ہیں۔ انسداد ڈینگی ٹیمیں کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کررہی ہیں اور ورکرز ماسک و گلوز پہن کر کام کر رہے ہیں۔