ہسپتال انتظامیہ کے مطابق محمد زبیر کو جلنے کے باعث جسم پر زخم آئے ہیں اور وہ سول ہسپتال کے برنس وارڈ میں زیرعلاج ہیں۔ زخمی محمد زبیر کا کہنا ہے کہ طیارے نے جھٹکے لیے تو لگا لینڈنگ ہو رہی ہے لیکن اگلے ہی لمحے زوردار دھماکا ہوا، پھر ہوش نہیں رہا اور طیارہ گرنے کے بعد جب آنکھیں کھلیں تو دھواں پھیلا ہوا تھا۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے ہسپتال میں محمد زبیر کی عیادت کی اور خیریت دریافت کی۔
دوسری جانب سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بھی ٹوئٹ میں تصدیق کی ہے کہ اب تک طیارہ حادثے میں 2 مسافر معجزانہ طور بچ گئے جن کی شناخت ظفر مسعود اور محمد زبیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے لہٰذا باقی مسافروں کے لیے بھی دعا کریں۔
خیال رہے کہ بینک آف پنجاب کے سربراہ ظفر مسعود بھی اس حادثے میں معجزانہ طور پر بچ گئے ہیں، جن کا مقامی ہسپتال میں علاج جاری ہے۔