فضل الرحمٰن کے بھائی کو جاری کیئے گئے نوٹس کے عنوان میں کہا گیا تھا کہ یہ انکوائری مشینری/سازو سامان کی خریداری وغیرہ سے متعلق خیبر پختونخوا کے انکوائری کمشنریٹ برائے افغان مہاجرین کے افسران/حکام کے خلاف فنڈز میں بد عنوانی اور ملزم ضیا الرحمٰن کے غیر قانونی تقرر اور پروموشن اور آمدن سے زائد اثاثوں کے خلاف ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اس انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ انکے پاس یہ معلومات / ثبوت موجود ہیں جو مذکورہ جرم کے ارتکاب سے متعلق ہیں۔
فضل الرحمٰن کے خاندان کے خلاف یہ کیس 2019 میں چئیرمین نیب کی جانب سے بنایا گیا تھا۔