ساتھ ہی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بہت زیادہ ہے۔ اس کے بعد بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے اس فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت ہی غلط ہے۔ کئی سارفین کا کہنا تھا کہ غریبوں کو سور کی طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ یاد رہے کہ کلوروکوئن پر زور اس وقت دیا گیا جب فرانس کے سائنسدانوں نے اسکے استعمال کو کرونا کے علاج کے لئے معاون قرار دیا۔ تب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس دوا کو سیاسی طور پر کرونا کے علاج کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ اور اسکی افادیت پر بھی بڑے سوال اٹھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں کرونا کے اس وقت 23 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ سات سو سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔