'ٹرمپ کی خواہش پربھارتی جھونپڑیوں میں رہنے والوں پر کرونا کا تجربہ:غریبوں کو سور کی طرح استعمال کیا جارہا ہے'

'ٹرمپ کی خواہش پربھارتی جھونپڑیوں میں رہنے والوں پر کرونا کا تجربہ:غریبوں کو سور کی طرح استعمال کیا جارہا ہے'
کرونا کی وبا نے دنیا بھر کو اپنے نرغے میں کے رکھا ہے۔ ہر طرف کرونا کی وبا سے ایک افرا تفری پھیلی ہوئی ہے جس سے غریب اور امیر کا فرق مزید واضح ہو گیا یے۔ اب ایک خبر کے مطابق بھارتی سرکار نے اپنے غریب ترین شہریوں پر کرونا کی دوا کا تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے مطابق ممبئی کے نواح میں قائم جھونپڑیوں کی بستی کے غریب ترین مقیم اس تجربے کا ایندھن بنیں گے۔ ان پر متنازع دوائی ہائڈرو کلوروکوئین کا تجربہ کیا جائے گا۔ اس تجربے کے حوالے سے بھارتی ڈاکٹروں نے انتباہ کیا ہے کہ اس میں بلڈ پریشر اچانک بڑھ سکتا ہے جو کہ لوگوں کی موت کا باعث بن سکتا ہے۔

ساتھ ہی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بہت زیادہ ہے۔ اس کے بعد بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے اس فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بہت ہی غلط ہے۔  کئی سارفین کا کہنا تھا کہ غریبوں کو سور کی طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ یاد رہے کہ کلوروکوئن پر زور اس وقت دیا گیا جب فرانس کے سائنسدانوں نے اسکے استعمال کو کرونا کے علاج کے لئے معاون قرار دیا۔ تب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس دوا کو سیاسی طور پر کرونا کے علاج کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ اور اسکی افادیت پر بھی بڑے سوال اٹھ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت میں کرونا کے اس وقت 23 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ سات سو سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔