اس دور میں جب پورے پاکستان میں بسنت منائی جا رہی ہے لاہور دوسرے شہروں کی طرف رشک بھری نظروں سے دیکھتا ہے۔ جب کہ قانون کا اطلاق تو پورے ملک میں یکساں ہونا چاہیے ۔
ویسے تو نئے فسٹیول لاہور لیٹریری اور تھنک فیسٹ کرونا کے دورمیں ویبنئر پر منتقل ہو گئے ۔ لیکن جلسے جلوس اور جشن بہاراں حکومت و اپوزیشن کی جانب سے بغیر SOP بھرپور انداز میں منائے گئے ۔ انسان کی فطرت ہے جس کام سے روکا جائے اس کی طرف زیادہ متوجہ ہوتا ہے۔ آج بھی ہر اتوار یا کسی چھٹی کے دن کوئی لاہور فیروزپور روڈ پر جیسے ہی جرنل ہسپتال سے آگے جائے گا بسنت منائے گا۔ ایک تصویر 1986 کی اظہر جعفری کی اور باقی اس دور کی میری بنائی آپ کی نظر ۔