- یورپی یونین کی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے حال ہی میں
- جموں و کشمیر پر ایک بحث کا انعقاد کیا
- اور بھارت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر وادی میں مظالم بند کرے
- یورپی یونین نے بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفتیش کروانے کی تجویز بھی دی
- یہ 2007 کے بعد پہلا موقع تھا کہ یورپی یونین میں کشمیر پر بات چیت ہوئی
- اس موقع پر اقوامِ متحدہ کی کشمیر رپورٹ بھی زیرِ بحث آئی
- جس میں وادی میں انسانی حقوق کی خوفناک صورتحال بتان کی گئی تھی
- کمیٹی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات پر بھی زور دیا
- تاکہ کشمیر مسئلے کا حل کشمیریوں کی منشا کے مطابق نکل سکے
- یہ تقریب پاکستان کے لئے سفارتی سطح پر بڑی کامیابی ہے
- کیونکہ ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ کے سامنے کشمیر کی صورتحال رکھنے کے بعد
- یورپی یونین کے سامنے بھی پلوامہ حملے پر پاکستان کا مؤقف رکھا
- 2018 بھارتی مقبوضہ کشمیر کے لئے تاریخ کا متشدد ترین سال تھا
- جس میں 500 کے قریب لوگ مارے گئے
- جن میں سات سالہ بچے تک بھی شامل تھے
- 1989 سے لے کر اب تک بھارتی مقبوضہ کشمیر میں 95283 کشمیری مارے جا چکے ہیں
- جبکہ 145597 گرفتار ہوئے ہیں
- مزید برآں، 11111 خواتین اب تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنی ہیں
- جبکہ 107756 بچے تاحال یتیم ہو چکے ہیں
یورپی یونین کی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے حال ہی میں جموں و کشمیر پر ایک بحث کا انعقاد کیا
08:40 AM, 26 Feb, 2019
یورپی یونین نے کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے لیا؛ بھارت کو تنبیہہ کی کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے؛ گذشتہ 30 سال میں 1 لاکھ سے زائد بچے یتیم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت