یورپی یونین کی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے حال ہی میں جموں و کشمیر پر ایک بحث کا انعقاد کیا

یورپی یونین کی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے حال ہی میں جموں و کشمیر پر ایک بحث کا انعقاد کیا
یورپی یونین نے کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے لیا؛ بھارت کو تنبیہہ کی کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے؛ گذشتہ 30 سال میں 1 لاکھ سے زائد بچے یتیم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت

  •  یورپی یونین کی کمیٹی برائے انسانی حقوق نے حال ہی میں

  •  جموں و کشمیر پر ایک بحث کا انعقاد کیا

  •  اور بھارت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر وادی میں مظالم بند کرے

  •  یورپی یونین نے بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفتیش کروانے کی تجویز بھی دی

  •  یہ 2007 کے بعد پہلا موقع تھا کہ یورپی یونین میں کشمیر پر بات چیت ہوئی

  •  اس موقع پر اقوامِ متحدہ کی کشمیر رپورٹ بھی زیرِ بحث آئی

  •  جس میں وادی میں انسانی حقوق کی خوفناک صورتحال بتان کی گئی تھی

  •  کمیٹی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات پر بھی زور دیا

  •  تاکہ کشمیر مسئلے کا حل کشمیریوں کی منشا کے مطابق نکل سکے

  •  یہ تقریب پاکستان کے لئے سفارتی سطح پر بڑی کامیابی ہے

  •  کیونکہ ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ کے سامنے کشمیر کی صورتحال رکھنے کے بعد

  •  یورپی یونین کے سامنے بھی پلوامہ حملے پر پاکستان کا مؤقف رکھا

  •  2018 بھارتی مقبوضہ کشمیر کے لئے تاریخ کا متشدد ترین سال تھا

  •  جس میں 500 کے قریب لوگ مارے گئے

  •  جن میں سات سالہ بچے تک بھی شامل تھے

  •  1989 سے لے کر اب تک بھارتی مقبوضہ کشمیر میں 95283 کشمیری مارے جا چکے ہیں

  •  جبکہ 145597 گرفتار ہوئے ہیں

  •  مزید برآں، 11111 خواتین اب تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنی ہیں

  •  جبکہ 107756 بچے تاحال یتیم ہو چکے ہیں