بھارتی فوج کی جانب سے ایک ٹوئیٹ میں کہا گیا 'پہلی بار بھارتی فوج کی کوہ پیمائی ٹیم نے افسانوی یتی کے پیروں کے نشانات کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا ہے' تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ افسانوی مخلوق وہاں اپنے پیروں کے نشانات کیسے چھوڑ گئی، بھارتی فوج کے اس دعوے کا مذاق بھی اڑایا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ ماﺅنٹ مکلو دنیا کی چند بلند ترین چوٹیوں میں سے ایک ہے جو نیپال اور چین کی سرحد کے درمیان واقع ہے جس کے قریب مکلو۔برن ویلی موجود ہے جہاں بھی محققین یتی کی دریافت کے لیے سروے کرچکے ہیں۔ لوک داستانوں کے مطابق ییتی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے پورے جسم میں بال ہوتے ہیں اور وہ انسانوں کی طرح چلتا ہے ۔ ییتی کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ ہمالیہ اور تبتی علاقوں میں رہتا ہے۔
2008 میں مغربی نیپال سے لوٹنے والی جاپانی کوہ پیماﺅں کی ایک ٹیم نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا تھا کہ انہوں نے ایسے پیروں کے نشانات دیکھے ہیں جو ان کے خیال میں یتی کے ہوسکتے ہیں۔
مگر سائنسدانوں نے یتی کی موجودگی کے حوالے سے کچھ شواہد ڈھونڈنے کا دعویٰ 2017 میں کیا تھا۔
بین الاقوامی محققین کے ایک گروپ نے کوہ ہمالیہ سے ملنے والے مبینی یتی کے نمونوں کا تجزیہ کرنے کے بعد واضح کیا تھا کہ درحقیقت برفانی انسان اونچے پہاڑی سلسلے میں پائے جانے والے ریچھ ہیں۔