بھارتی فوج کی جانب سے ایک ٹوئیٹ میں کہا گیا 'پہلی بار بھارتی فوج کی کوہ پیمائی ٹیم نے افسانوی یتی کے پیروں کے نشانات کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا ہے' تاہم یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ افسانوی مخلوق وہاں اپنے پیروں کے نشانات کیسے چھوڑ گئی، بھارتی فوج کے اس دعوے کا مذاق بھی اڑایا جا رہا ہے۔
For the first time, an #IndianArmy Moutaineering Expedition Team has sited Mysterious Footprints of mythical beast 'Yeti' measuring 32x15 inches close to Makalu Base Camp on 09 April 2019. This elusive snowman has only been sighted at Makalu-Barun National Park in the past. pic.twitter.com/AMD4MYIgV7
— ADG PI - INDIAN ARMY (@adgpi) April 29, 2019
یاد رہے کہ ماﺅنٹ مکلو دنیا کی چند بلند ترین چوٹیوں میں سے ایک ہے جو نیپال اور چین کی سرحد کے درمیان واقع ہے جس کے قریب مکلو۔برن ویلی موجود ہے جہاں بھی محققین یتی کی دریافت کے لیے سروے کرچکے ہیں۔ لوک داستانوں کے مطابق ییتی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے پورے جسم میں بال ہوتے ہیں اور وہ انسانوں کی طرح چلتا ہے ۔ ییتی کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ ہمالیہ اور تبتی علاقوں میں رہتا ہے۔
2008 میں مغربی نیپال سے لوٹنے والی جاپانی کوہ پیماﺅں کی ایک ٹیم نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا تھا کہ انہوں نے ایسے پیروں کے نشانات دیکھے ہیں جو ان کے خیال میں یتی کے ہوسکتے ہیں۔
مگر سائنسدانوں نے یتی کی موجودگی کے حوالے سے کچھ شواہد ڈھونڈنے کا دعویٰ 2017 میں کیا تھا۔
بین الاقوامی محققین کے ایک گروپ نے کوہ ہمالیہ سے ملنے والے مبینی یتی کے نمونوں کا تجزیہ کرنے کے بعد واضح کیا تھا کہ درحقیقت برفانی انسان اونچے پہاڑی سلسلے میں پائے جانے والے ریچھ ہیں۔