امیتابھ بچن کی سالگرہ کیوں منائی؟ پاکستانی اخبار کا دلچسپ تبصرہ اور دیگر دلچسپ خبریں

امیتابھ بچن کی سالگرہ کیوں منائی؟ پاکستانی اخبار کا دلچسپ تبصرہ اور دیگر دلچسپ خبریں

پاکستان کے خلاف عالمی سازشیں رچائی جا رہی ہیں: فوج کے ترجمان کا بیان




(روزنامہ نوائے وقت 14 اکتوبر) لندن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف اس وقت عالمی سازشیں رچائی جا رہی ہیں۔ فوج نے اس بات کو ممکن بنایا کہ ووٹ ڈالنے والے اپنی مرضی سے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں۔ بہت سے علاقوں میں انتخابات کے دوران ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ رہا۔ فوج کے خلاف انتخابی دھاندلی میں ملوث ہونے کے الزامات لگائے گئے لیکن کوئی بھی ان الزامات کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ فوج کا اپنا خود احتسابی کا نظام شفاف ترین اور کڑا ہے۔ اگر ملک میں فوج کے ادارے کے احتسابی نظام کو نافذ کیا جائے تو ملک کے تمام مسائل ہو سکتے ہیں۔ وہ ملک جس کی فوج طاقتور نہیں ہوتی تباہ ہو جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مغربی میڈیا ہمہ وقت پاکستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتا رہتا ہے لیکن پاکستان سے متعلق مثبت خبروں کو اجاگر کرنے سے گریز کرتا ہے۔ امن قائم کرنے کیلئے 76 ہزار افراد کو زندگی سے ہاتھ گنوانے پڑے۔ یہاں یہ یاد دہانی کروانا بیحد ضروری ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی 17 فروری 2018 کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ 35 ہزار پاکستانیوں نے امن قائم کرنے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔




بھارتی اداکار امیتابھ بچن کی سالگرہ منانے پر پاکستانی ٹی وی چینلوں کو کڑی تنقید کا سامنا




روزنامہ نوائے وقت (اکتوبر 12) نے اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا کہ پاکستانی ٹی وی چینبلوں نے بھارتی سپر سٹار اداکار امیتابھ بچن کی 76 ویں سالگرہ منائی۔ نوائے وقت کے مطابق یہ انتہائی شرم کا مقام ہے کہ پاکستانی ٹی وی چینلوں نے ایک ایسے اداکار کی سالگرہ کا جشن منایا جس کا تعلق ایک دشمن ملک کے ساتھ ہے۔ کیا امیتابھ بچن کو یہ خصوصی کوریج اس لئے دی گئی کہ انہوں نے پاکستانی میڈیا یا فلم انڈسٹری کیلئے کوئی خصوصی خدمات سرانجام دی ہیں؟ ہمیں شرم سے ڈوب مرنا چاہیے کہ ہم نے ایک ایسے متعصب ہندو اداکار کیلئے محبت کا اظہار کیا جس کا ملک ہمیں دنیا کے نقشے سے مٹانا چاہتا ہے۔ اگر کوئی بھارتی چینل کسی پاکستانی کو یوں کوریج دیتا تو وہ انتہا پسندوں کے ہاتھوں تباہ ہو جاتا۔ بھارت ہمارے فنکاروں کی بے عزتی کر رہا ہے۔ ایسے میں ہم ایک بھارتی اداکار کا جنم دن کیوں منا رہے ہیں؟ کیا وہ اداکار ایک انتہا پسند ہندو معاشرے میں ہماری تعریفوں کے پل باندھتا ہے؟




نواز اور زرداری کے گٹھ جوڑ کا مقصد پاکستان کو تباہ و برباد کرنا ہے




(روزنامہ ایکسپریس 12 اکتوبر) سابقہ وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے کہ نواز اور زرداری گٹھ جوڑ پاکستان کو تباہ کرنے کیلئے وجود میں آیا ہے تاکہ پاکستان کا حال بھی شام، عراق، لیبیا اور یمن جیسا کر دیا جائے۔ موجودہ مسلم لیگ وطن دشمن جماعت ہے۔ ہمارے جماعت اسلامی کے ساتھ ہزراہا اختلاف سہی لیکن جناعت اسلامی بہرحال ایک محب وطن جماعت ہے۔ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی نے مسلح افواج کا ساتھ دیا تھا۔ غلام سرور خان نے انکشاف کیا کہ پی آئی اے کا مجموعی خسارہ 400 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے جبکہ پاکستان سٹیل مل پر قرضوں کا بوجھ 461 ارب روپے تک جا پہنچا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کرے گی اور تحریک انصاف پاکستان کی خوشحالی اور استحکام کی واحد ضامن سیاسی جماعت ہے۔ یہاں یہ بات بیان کرنا ضروری ہے کہ روزنامہ نوائے وقت 18 جنوری 2018 میں مسلم لیگ نواز کے کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک رہنما سید منور رضا نے بیان دیا تھا کہ قادری، زرداری اور عمران کا اتحاد پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کی راہ میں روڑے اٹکانے کیلئے قائم کیا گیا تھا۔




رؤف کلاسرہ نے نیب اور ایف آئی اے کو دہرے معیار اور بزدلی پر تنقید کا نشانہ بنایا




روزنامہ دنیا میں 14 اکتوبر کو لکھے گئے کالم میں رؤف کلاسرہ نے نیب کو ایک پروفیسر کو ہتھکڑیاں لگانے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر طاقتور اپنے سے مزید طاقتور کے آگے سر جھکاتا ہے جبکہ اپنے سے کمزوروں کو دباتا ہے۔ نیب میں نواز شریف اور آصف زرداری کو اس طرح گرفتار کرنے کی جرات نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر نیب نے ایک تفتیشی ٹیم کو لاہور بھیجا تھا لیکن نواز شریف اس کے روبرو پیش نہ ہوئے۔ اسی طرح جب ایف آئی اے نے آصف زرداری کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تو اس کے افسران زرداری کے خلاف سمن جاری کرنے میں ہچکچاہٹ سے کام لیتے رہے۔ زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کا آغاز چار سال قبل ہوا لیکن کوئی ڈائریکٹر جنرل ان کے خلاف کارروائی کرنے کی ہمت نہیں جٹا پایا۔ ایف آئی اے کے افسران صحافیوں سے درخواستیں کرتے پھرتے تھے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی انکوائری رپورٹ کو منظر عام پر لائیں۔ جب آصف زرداری ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے تو کسی میں بھی انہیں ہتھکڑیاں لگانے کی ہمت نہ ہوئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اپنے مالی اور باورچی کے نام پر کروڑوں روپے کا غبن کیا اور اس جرم کا ارتکاب کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے لیکن ان کے خلاف کوئی کیس فائل نہیں کیا گیا وگرنہ انہیں 14 سال قید کی سزا ہو سکتی تھی۔




آئی ایم ایف سے قرضہ مانگنے سے بہتر خود کشی کرنا ہے




حامد میر نے روزنامہ جنگ میں 11 اکتوبر کو اپنے شائع ہونے والے کالم میں کہا ہے کہ جب بھی سابقہ حکومتیں آئی ایم ایف سے قرضہ لیتی تھیں تو عمران خان کہتے تھے کہ اقتدار میں آنے کے بعد وہ کبھی اس طرح کے قرضے نہیں لیں گے۔ عمران خان نے تو یہاں تک کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ مانگنے سے خود کشی کرنا بہتر ہے۔ حامد میر کے مطابق ان کے ایک ذمہ دار دوست نے انہیں بتایا تھا کہ جیسے ہی عمران خان سعودی عرب کا دورہ کریں گے تو سعودی حکومت پاکستان کے بنک اکاؤنٹ میں دس ارب ڈالرز جمع کروا دے گی جس کے بعد آئی ایم سے قرضہ مانگنے کی نوبت پیش نہیں آئے گی۔ لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ البتہ ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گا۔ اگر دونوں ممالک کے درمیان معاملات طے پا گئے تو پاکستان کو آئی ایم ایف کے قرضے کی ضرورت نہیں پیش نہیں آئے گی۔ لیکن اگر عمران خان ہمیں آئی ایم ایف کے قرض کے شکنجے میں جانے سے نہ روک پائے تو ڈالر کی اڑان کو روکنا ناممکن ہو جائے گا۔ ملک کو مہنگائی کے ایک بہت بڑے طوفان کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ اس کی وجہ سے دیامیر بھاشا ڈیم فنڈ کے تعمیراتی خرچے میں بھی اضافہ ہوگا اور پاکستان کے دشمنوں کو اس پر دباؤ ڈالنے کا سنہرا موقع بھی مل جائے گا۔