جیل میں گردن میں طوق رہتا تھا، پاکستان میں مسیحی اقلیت کی زندگی مشکل ہے، آسیہ بی بی کی کتاب شائع

11:58 AM, 30 Jan, 2020

نیا دور
توہین رسالت کے الزام سے بری عیسائی خاتون آسیہ بی بی کی زندگی سے متعلق کتاب پیرس میں شائع ہوگئی ہے جسے مشترکہ طور پر فرانسیسی صحافی این ایزابیل ٹولے نے تحریر کیا ہے اور وہ واحد صحافی ہیں جس نے آسیہ بی بی کینیڈا میں ملاقات کی۔

کتاب میں آسیہ بی بی نے کہا کہ میں جنونیت کی اسیر تھی ، جیل میں آنسو صرف میرے ساتھی تھے۔

میری کلائی جلتی رہتی تھی، سانس لینا مشکل ہوتا تھا، میری گردن میں طوق رہتا تھا، وہاں عیسائیوں کی زندگی مشکل ہے۔


انہوں نے لکھا کہ دیگر کئی قیدیوں نے کبھی رحم ظاہر نہیں کیا۔ ’میں عورتوں کی چیخوں سے حیران ہو جاتی تھی۔ کئی عورتیں چیخ چیخ کر کہتیں، ’اسے پھانسی دو۔‘


آسیہ نے کتاب میں کہا کہ میرا دل اس وقت ٹوٹ گیا جب میں اپنے باپ اور خاندان کے دیگر افراد کو ملے بغیر چلی آئی۔ پاکستان میرا ملک ہے۔ مجھے اپنے ملک سے پیار ہے لیکن میں تمام زندگی کے لیے جلا وطن ہو گئی ہوں۔‘


آسیہ بی بی نے کتاب میں خود پر توہین مذہب کے لگے الزام سے انکار کو دہرایا اور خوف کا اظہار کیا کہ مسیحی اقلیت کے خلاف مقدمات اب بھی جاری ہیں۔


آسیہ بی بی نے اپنی خود نوشت صحافی این ایزابیل ٹولے کی مدد سے لکھی ہے۔

مزیدخبریں