نجی نیوز چینل کے پروگرام میں اینکر کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبرپختونخوا حکومت میں وزارت اطلاعات کے عہدے پر براجمان شوکت یوسفزئی نے دعویٰ کیا کہ ڈالر 155 روپے کا ہونے سے ہمیں فائدہ ہوا ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات نے نا صرف یہ دعویٰ کیا بلکہ اس کے حق میں انوکھی منطقیں بھی پیش کیں۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ہم نے پشاور بی آر ٹی کا قرض ڈالر میں لیا۔ روپیہ گرنے سے ہمیں فائدہ ہوا کیونکہ ایک ڈالر کے 155 روپے بنے۔
جب اینکر نے اس منطق پر شوکت یوسفزئی کو باور کرایا کہ یہ قرض واپس بھی ڈالر میں کرنا ہے تو 155 روپے پر ہی ڈالر خرید کر قرض واپس کرنا پڑے گا۔ جس پر صوبائی وزیر اطلاعات نے جواب دیا کہ جب یہ قرض واپس کرنا ہوگا تب دیکھا جائے گا۔ کیا پتہ اس وقت ڈالر 155 سے گر کر 75 کا ہو جائے۔ فی الحال تو فائدہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے اس طرح کی انوکھی منطق پہلی بار سامنے نہیں آئی۔ ابھی کچھ دن قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انوکھا انکشاف کیا تھا جس نے سائنس کی دنیا میں ہلچل مچا دی تھی۔ وزیراعظم پاکستان کی انوکھی تھیوری کو عالمی سطح پر کوریج ملی اور بڑے میڈیا ہاؤسز نے اس پر خبریں شائع کیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان انڈیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ درخت رات کو آکسیجن دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ درخت دن میں آکسیجن دیتے ہیں اور رات کو کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کرتے ہیں۔
اسی طرح چند ہفتے قبل وفاقی وزیر برائے کشمیر امور علی امین گنڈا پور نے ملک میں مہنگائی کے حوالے سے انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ملک میں مہنگائی ہے تو اس کا فائدہ بھی تو اپنے ہی لوگوں کو ہو رہا ہے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پچھلے سال ملک میں آلو 5 روپے فی کلو تک ہو گئے تھے، آلو سستے ہونے سے ہمارے کسانوں کو کتنا بڑا نقصان ہوا۔ اگر ٹماٹر مہنگے ہوئے ہیں تو ٹماٹر اگانے والے بھی ہمارے ہی کسان ہیں۔
ٹماٹر کی بڑھتی قیمت پر مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے بھی کمال کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سبزی منڈی میں ٹماٹر 17 روپے کلو مل رہے ہیں جبکہ اس وقت ٹماٹر کی قیمت 300 سے 400 روپے کلو تھی۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ کراچی میں ٹماٹر 17 روپے کلو دستیاب ہے، لوگ جھوٹ بول رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی انوکھی منطقوں کا سلسلہ یہی پر ختم نہیں ہوتا۔ آپ کو سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی تو یاد ہوں گے۔ موصوف نے ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں موجود غربت کے خاتمے کے لیے ایک فارمولا دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکمت اور دانشمندی سے ہمیں چلنا پڑے گا، کچھ عرصے کے لیے دو روٹیوں کے بجائے ایک روٹی پر اکتفا کرنا پڑے گا۔ لیکن مجھے یقین ہے اللہ وہ دن جلد ضرور لائے گا کہ بہت جلد آپ دو کے بجائے ڈھائی روٹیاں کھا سکیں گے۔
اس سب میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور موجودہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو کیسے بھول سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جب ملک میں چاند کی رویت پر اختلاف پیدا ہوا تو وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے ناسا کی ملکیت اور دنیا کی سب سے بڑی دوربین 'ہبل' کو سپارکو کی جانب سے خلا میں بھیجنے کا دعویٰ کر دیا۔
صرف یہی نہیں فواد چوہدری جب وفاقی وزیراطلاعات تھے تو انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ایم ہاؤس سے بنی گالہ ہیلی کاپٹر کا فی کلومیٹر خرچہ 50 سے 55 روپے ہے۔