اسی سکول کے پرنسپل اجمل صاحب نے بتایا کے نا پہلے لاک ڈاون میں کوئی آن لائن کلاس کا بندوبست کیا گیا نا ہی اب جب دوسرا لاک ڈاون جو 26 نومبر سے شروع ہے۔ نجی تعلیمی ادارے پہلے لاک ڈاون کی طرح دوسرے میں بھی آن لائن کلاس کا عمل احسن انداز میں انجام دے رہے ہیں ۔ جبکہ سرکاری سکول نے صرف عارضی طور پر نویں اور دسویں جماعت کے لیے ایک وٹس ایپ گروپ بنا دیا ہے جس میں طلبا اساتذہ سے مشکل میں رابطہ کر سکتے ہیں ۔
تاجروں نے تو پہلے لاک ڈاون میں چار دن ہی صبر کیا پھر اپنی من مانی کی چاہے کھلم کھلا یا چھپ کے۔ کیا کریں معیشت بھی چلانی تھی اور کیا ہوسکتا ہے ۔ لیکن اگر مقتدرحلقے یہ سمجھ جائیں کے علم وہ طاقت ہے جس کو زوال نہیں بشرطیکہ کی سب کو برابر میسر آئے ۔ اور کوئی جامعہ مضبوط حقیقی منصوبہ مرتب کیا جاے تاکہ ان تک آن لائن کلاس کی رسائی ممکن ہو سکے۔ ان سرکاری سکول کے غریب پر علم کے طالب بچوں کو۔
تصاویر: عون جعفری