شہباز شریف نے قومی حکومت نہیں، قومی مفاہمت کی بات کی تھی، مریم نواز

شہباز شریف نے قومی حکومت نہیں، قومی مفاہمت کی بات کی تھی، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نے قومی حکومت نہیں بلکہ قومی مفاہمت کی بات کی تھی، حکمراں جماعت نے ملک کا جو حال کیا ہے اس کے بعد مجھے نہیں لگتا ہے کہ مفاہمت تو دور کی بات، ان سے بات بھی کرنی چاہیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ کیس سماعت کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری کوشش ہونی چاہے کہ حکومت کا راستہ اور آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی کے لیے بنائے گئے منصوبوں کو روکا جائے تاکہ مسلط کی گئی حکومت سے چھٹکارا حاصل ہوسکے۔

قومی حکومت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے حوالے سے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ انہوں نے قومی حکومت کی بات نہیں کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے یقینی طور پر قومی مفاہمت کی بات کی تھی، اس وقت ملک جس قدر منقسم ہے اس پر حکومت سے باہر تمام سیاسی جماعتوں کو سوچنا چاہیے وہ اس ملک کو ترقی کی راہ پر کیسے گامزن کریں۔

حکومت کی تین سالہ کارکردگی رپورٹ سے متعلق سوال کے جواب میں نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ کارکردگی سے مراد کچھ اچھا، کچھ بُرا جبکہ یہ تو کارکردگی رپورٹ ہی نہیں ہےبلکہ تباہی اور بربادی رپورٹ کہنا چاہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی نااہل، بے حس اور نالائق حکومت نہیں آئی ہے، گزشتہ تین برسوں میں آٹا، گھی، چینی سمیت دیگر اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں کمی نہیں آئی ہے، کسی نے سنا کے بجلی کے بل کم ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی حکومت چلانے کی تیاری نہیں لیکن تابعداری کی پوری تیاری تھی، مریم نواز

مریم نواز نے ریپ کے کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ان کیسز کی تفتیش کی جارہی ہے، اس کی بدترین مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی، اس حکومت میں لاقانیت بڑھ گئی ہے لیکن انہیں کسی چیز کی پرواہ نہیں ہے وہ بس اپوزیشن کو زیر کرنے میں کوشاں ہے۔

انہوں نے میڈیا ریگولیٹری بل سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ میڈیا کی زباں بندی پر حکومت کا زور ہے لیکن خود اپنے کردار کا احتساب نہیں کرنا چاہتی۔

مریم نواز نے صحافی مطیع اللہ کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اس کی تازہ مثال ہیں جبکہ حامد میر، عامیر میر، اسد طور، ابصار عالم سمیت دیگر کو سچ کہنے کی پاداش میں نوکری سے فارغ کرادیا گیا اور اب وہ یوٹیوب پر اپنے پروگرام کرنے پر مجبور ہیں۔

مریم نواز نے میڈیا ریگولیٹری بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو سچ دکھانے، کہنے سے روکنے کے لیے جو حربے استعمال کیے جارے ہیں ان کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا میرا ایک ہی بیٹا ہے جس کی شادی میں شرکت نہیں کرسکی، حکومت سے بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت مانگی اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ضرور واپس آئیں گے، یہ ان کا بھی ملک ہے لیکن اس حکومت کے سیاسی انتقام کے سامنے پیش ہونے میں کوئی عقلمندی نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ میری تقریر پی ٹی وی پر نشر کی تو وہ (وزیر اعظم عمران خان) پی ٹی وی کے عملے کو پکڑ کر سب کو جیلوں میں بند کردیں گے۔