Get Alerts

اداکارہ اُشنا شاہ کس خطرناک بیماری کا شکار ہیں؟

اداکارہ اُشنا شاہ کس خطرناک بیماری کا شکار ہیں؟
اداکارہ اُشنا شاہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ وہ ایک خطرناک یعنی نفسیاتی بیماری کا شکار ہیں۔ اس بیماری کا نام ہے Obsessive Compulsive Disorder    او سی ڈی جسے عام زبان میں کہا جاتا ہے وہم۔

اصل میں ہوا کچھ یوں کہ کراچی ایئر پورٹ پر اشنا شاہ کو ایک خاتون سکیورٹی اہلکار نے ان کی مرضی کے بغیر ٹچ کیا۔ اس پر اشنا کو غصہ آگیا اور انہوں نے داغ دیا ٹویٹ۔ اشنا نے لکھا کہ آخر لوگ کسی کو اس کی مرضی کے بغیر کیوں چُھوتے ہیں؟

انہیں کراچی ایئر پورٹ پر تلاشی کے نام پر ایک خاتون سکیورٹی اہلکار نے ان کی مرضی کے بغیر ٹچ کیا۔ ان کے بالوں میں ہاتھ پھیرا اور اس نے نہ تو ہاتھوں کو سینی ٹائز کر رکھا تھا اور نہ ہی  گلوز پہن رکھے تھے۔

اس سے انہیں شدید ذہنی اذیت پہنچی۔ انہیں اُبکائی آ رہی ہے اور وہ کانپ رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہیں او سی ڈی ہے۔ اشنا نے کہا کہ او سی ڈی ایک حقیقت ہے حقیقت۔

کسی کو اس کی مرضی کے بغیر ٹچ کرنا تو ہے ہی غیر اخلاقی مگر اشنا کا معاملہ اس سے بھی زیاہ خطرناک اور سنگین ہے کیونکہ انہیں او سی ڈی یعنی وہم کا مسئلہ ہے۔ اس بیماری میں انسان ان چاہی چیز یا رویے سے شدید ذہنی پریشانی کا شکار بن سکتا ہے۔ وہ بار بار ہاتھ دھوتا رہتا ہے۔ تالا لگا کر بار بار چیک کرتا ہے کہ لاک کر بھی دیا یا نہیں۔

وہ ہمیشہ ایک ہی راستے سے گزرتا ہے۔ چلتے ہوئے اینٹوں اور فرش پر موجود لکیروں کے مخصوص پیٹرن پر پاؤں رکھتا ہے۔ اس بیماری کا شکار شخص اگر کسی اجنبی شخص سے ہاتھ ملانا نہیں چاہتا اور اس سے کوئی آکر ہاتھ ملا لے یا ملانے کی کوشش کرے یا مریض اگر دوسروں کے قریب نہیں جانا چاہتا اور کسی کے اس کے قریب جانے یا چھونے سے وہ شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

اصل میں او سی ڈی میں مبتلا شخص کو لوگوں پر تشدد کرنے کے اور جنسی خیالات آتے ہیں۔ اور کئی دفعہ وہ ان سوچوں پر عمل کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ مگر ایسا شخص یہ سب جان بوجھ کر نہیں کر رہا ہوتا۔

اس کے علاوہ ناخن چبانا، منہ کا اندرونی گوشت چبانا، بار بار کنگھی کرنا، داڑھی یا مونچھوں کے بال چبانا، بھنوؤں اور سر کے بال نوچنا اور جلد کھرچنا وغیرہ یا پھر کسی قریبی رشتے دار یا دوست کی موت کا خیال آنا وغیرہ بھی او سی ڈی کی علامات ہیں۔

او سی ڈی کے مریض لوگوں سے دور رہنا شروع کر دیتے ہیں۔ اب ذرا اشنا کے کیس پر آئیں۔ اشنا شاہ کو کسی مرد نے ان کی اجازت کے بغیر نہیں چھوا بلکہ ایک خاتون نے ٹچ کیا ہے۔ خیر کوئی بھی شخص بھلے وہ مرد ہو یا عورت کسی دوسرے کو اس کی مرضی کے بغیر نہیں ٹچ کرسکتا۔


اس لیے ان کا غصہ جائز ہے مگر رکیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی اعتراض کیا کہ اس خاتون کے ہاتھ سینیٹائزڈ نہیں تھے۔ یہ اعتراض بھی ٹھیک ہے مگر آئیں ذرا اسے او سی ڈی سے لنک کرتے ہیں۔

او سی ڈی کے مریضوں میں صفائی اور گندگی یا پاکی ناپاکی کا مسئلہ بہت ہی عام ہے۔ وہ جراثیم اور بیماریوں کے متعلق مستقل طور پر پریشان رہتے ہیں۔ انہیں جسمانی یا دماغی گندگی، ناپاکی اور میلے کچیلے ہونے کا خیال آتا رہتا ہے۔

وہ خون، زہریلے مادوں، وائرسز اور گندی چیزوں سے خوف کھاتے ہیں۔ یہ مریض ہر اس چیز سے بچتے ہیں جس پر شک ہو کہ یہ صاف یا پاک نہیں ہے۔ جو چیزیں انہیں گندی یا میلی کچیلی لگیں چاہے وہ بالکل صاف ہی کیوں نہ ہوں یہ ان سے جان چھڑاتے ہیں، انہیں ہٹا دیتے ہیں۔

گندی چیزوں کو بار بار دھوتے یا صاف کرتے ہیں۔ یعنی بلا وجہ صفائی کرتے رہتے ہیں۔ اب آپ نے پتہ لگا کہ اشنا شاہ نے اس خاتون سکیورٹی اہلکار کے گندے ہاتھوں کا ذکر کیوں کیا اور فوراً کیوں بتایا کہ انہیں او سی ڈی ہے۔

اشنا شاہ نے ایک ٹویٹ کرکے جی ہاں! صرف ایک ٹویٹ کرکے نہ صرف اس بیماری کے متعلق لوگوں کو آگاہ  کرنے کی کوشش کی بلکہ ہمیں اخلاقیات بھی سکھائیں کہ کسی کو بھی اس کی اجازت کے بغیر ہاتھ لگانا غلط ہے۔ اشنا شاہ نے 9 مارچ کو بھی بتایا تھا کہ ایک شاپنگ مال میں ایک اجنبی خاتون نے ان کے بالوں کو چھو کر انہیں پریشان کر دیا تھا اور وہ پورا دن ہی  پریشان رہی تھیں۔ مگر لوگ باز نہ آئے تو انہیں اپنی بیماری بتانا پڑی۔