امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے پشاورمسجد دھماکہ کے بعد وہ تمام ذمہ داران اپنی نااہلی اور ناکامی کا اعتراف کریں جو اس وقت کسی نہ کسی صورت میں ملک کو لیڈ کررہے ہیں۔ یہاں کوئی ذمہ داری قبول کررہا ہے نہ استعفیٰ دے رہا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی دارلحکومت کے انتہائی حساس علاقہ، گورنر، وزیراعلیٰ، کورکمانڈر، آئی جی ہاوسز کے درمیان میں اگر اللہ کا گھر محفوظ نہیں تو ملک میں اور کونسی جگہ محفوظ ہوسکتی ہے؟
انہوں نے کہاکہ یورپ میں اس طرح کا واقعہ ہوجاتا تو صدر، وزیراعظم تک مستعفی ہوجاتے۔ یہاں کوئی ذمہ داری قبول کررہا ہے نہ استعفیٰ دے رہا ہے۔ اس وقت ایک جماعت کا صدر ہے۔ دوسری کا وزیراعظم اور وزیرداخلہ اور تیسری کا وزیرخارجہ ہے۔ سب ڈھٹائی پر قائم ہیں۔ صرف آئی جی کی جانب سے نااہلی کا اعتراف حل نہیں۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں اعتراف جرم کریں۔
سراج الحق نے کہا کہ عوام ان کے درمیان سینڈوچ بن گئے ہیں۔ معصوم لوگوں کے گھروں میں قیامت صغریٰ بیت گئی۔ قوم، اوورسیز پاکستانی اور دنیا بھر کے مسلمان دل گرفتہ ہیں۔ ایک ایٹمی اسلامی ملک میں با صلاحیت فوج اور پولیس کے ہوتے ہوئے دشمن جس جگہ کو جس وقت چاہے ٹارگٹ کرتا ہے۔ گھر کے چوکیدار گھر میں محفوظ نہیں تو قوم، ملک اور سرحدوں کی حفاظت کیسے کریں گے۔
سابق وزیراعظم عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے 10سالہ دور میں خیبر پختونخواہ میں امن اور ترقی کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔صوبہ لاوارث رہااور کرپشن عام اور بیڈ گورننس عروج پررہی۔ پی ٹی آئی کے بعد پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی حکومت بد سے بدتر کا تسلسل ہے۔قوم کا پیمانہ صبر لبریز ہوگیا۔ملک کا ہر باشعور شخص سمجھتا ہے کہ ظلم پر خاموش رہا تو تاریخ اسے معاف نہیں کرے گی۔ جماعت اسلامی پشاور میں 8 فروری کو خیبر پختوانخواہ بچاؤ امن مارچ کررہی ہے۔