لاؤڈسپیکر حرام ہے یا حلال، علما نے یو ٹرن کیوں لیا؟

لاؤڈسپیکر حرام ہے یا حلال، علما نے یو ٹرن کیوں لیا؟
"ہم یہ تو نہیں بتا سکتے کہ ہندوستان میں پہلی بار کس مسجد میں اور کب لاؤڈسپیکر کی آواز گونجی، لیکن یہ ضرور معلوم ہے کہ صدر ولسن کی تقریر کے صرف ساڑھے سات برس بعد ہی اس کے استعمال کے بارے میں اس قدر تشویش پیدا ہو گئی کہ مفتیانِ کرام کو میدان میں آنا پڑا۔

اس بارے میں پہلا فتویٰ اس وقت کے جید عالم مولانا اشرف علی تھانوی کی جانب سے آیا جنہوں نے اس آلے کو حرام اور مسجد کے اندر اسے داخل کرنے کو مسجد کے احترام کے منافی قرار دے دیا"