بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھوبالا کی بڑی بہن کنیز بلسارا کو ان کی بہو ثمینہ نے بغیر کسی سہارے اور پیسے کے 29 جنوری کو نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے ممبئی کیلئے روانہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق کنیز 18 سال قبل اپنے شوہر کے ساتھ اپنے بیٹے کے پاس رہنے نیوزی لینڈ گئی تھیں جبکہ ان کی بیٹی پرویز ممبئی میں رہتی ہیں۔
بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنیز کی بیٹی نے بتایا کہ میرے بھائی نیوزی لینڈ میں اپنی بیوی بچوں کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ کچھ سال قبل بھائی والد اور والدہ کو اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
انہوں نے بھابی کے والد اور والدہ کے ساتھ برے برتاؤ کے بارے میں بتایا کہ بھائی والدہ سے بہت پیار کرتے ہیں لیکن بھابی بالکل پسند نہیں کرتیں، وہ انہیں کھانا بھی پکا کر نہیں دیتیں، بھائی ہوٹل سے کھانا لاتے تھے۔
رپورٹس کے مطابق پرویز نے بتایا ہے کہ ان کے کزن نے والدہ کے آنے کی اطلاع دی جسے ثمینہ نے پرواز کے ممبئی اترنے سے صرف 8 گھنٹے قبل فون کیا تھا۔ پرویز کا کہنا ہے کہ رواں سال 8 جنوری کو ان کے بھائی کے انتقال کے بعد ثمینہ کا والدہ کے ساتھ برتاؤ مزید خراب ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ میرے لیے اذیت کی بات تھی کہ جب والدہ کی پرواز ممبئی ائیرپورٹ اتری تو مجھے حکام کی طرف سے ایک کال موصول ہوئی اور اہلکار نے بتایا کہ آپ کی والدہ کے پاس آر ٹی پی سی آر (COVID) ٹیسٹ کی ادائیگی کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے بھابی کو والدہ کے پیسوں کے حوالے سے فون کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ کونسے پیسے؟ یہاں تک کہ انہوں نے والدہ کے زیورات بھی اپنے پاس رکھ لئے۔
دوسری جانب پرویز نے نیوزی لینڈ کے حکام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ کیسے ایک 96 سالہ بزرگ خاتون کو اکیلے پرواز میں سوار ہونے دیا۔
واضح رہے کہ مدھو بالا بھارتی فلم انڈسٹری کا وہ ستارہ تھیں جو اگرچہ کم وقت کے لیے چمکا لیکن جب تک اسکرین پر رہا اس کی روشنی، لپک اور حسن نے دنیا کا دل جیتا۔
مارلن منرو سے مشابہہ مدھوبالا کا اصل نام ممتاز جہاں دہلوی تھا،انہوں نے 27سالہ فلمی کیریئر میں 70 سےزائد فلموں میں کام کیا ۔ محل باکس آفس پر بلاک بسٹر رہی تو مغل اعظم شاہکار قرار دی گئی۔تاہم مدھو بالا کے دل نے 36 برس کی عمر میں اس کا ساتھ چھوڑ دیا تھا۔