Get Alerts

یو این ڈی پی کا خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال پر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی ورکشاپ کا انعقاد

یو این ڈی پی کا خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال پر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی ورکشاپ کا انعقاد
یو این ڈی پی نے خیبرپختونخوا میں موسمیاتی تبدیلی اور گلیشیرز پربننے والی جھیل پھٹنے کے بعد سیلابی صورتحال پر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے حوالے سے صحافیوں کے لیے سہ روزہ تربیت کا انعقاد کیا۔

سہ روزہ تربیت کا اہتمام UNDP کے GLOF-II پروجیکٹ اور وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ گرین کلائمٹ فنڈ کے تعاون سے کیا گیا۔ ٹریننگ میں چترال، سوات، اپر دیر، پشاور اور کوہستان کے 27 صحافیوں کو موسمیاتی آفات جیسے گلیشیل لیک آؤٹ برسٹ فلڈز (GLOFs)، طوفانی بارشوں اور سیلاب کے تباہ کن اثرات سے آگاہ کیا۔ انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ انسانی زندگیوں اور رہائشیوں پر ان کے اثرات کو دیکھتے ہوئے میڈیا کے ذریعے ان آفات کو صحافتی اقدار اور ذمہ داری کے ساتھ کیسے رپورٹ کیا جائے ۔

تربیتی سیشنز میں ڈیجیٹل صحافت کی اقدار، کہانی سنانے، ملٹی میڈیا رپورٹنگ، بیانیہ صحافت، تخلیقی فارمیٹس اور صحافیوں کی حفاظت اور تحفظ کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا گیا۔ ٹریننگ کے شرکا نے رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ خاص طور پر 2022ء کے سیلاب کے دوران اپنے اپنے تجربات بیان کئے۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے مون سون کے موسم میں GLOF کے متوقع واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے آب و ہوا سے پیدا ہونے والی آفات پر ذمہ دارانہ اور اخلاقی رپورٹنگ کی تربیت اہم ہے۔

ٹریننگ میں شریک صحافیوں نے کہا کہ صحافت کی اخلاقیات کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے۔ خاص طور پر جب اس کا تعلق مسلسل بڑھتی ہوئی موسمیاتی تبدیلی کی حقیقت سے ہو۔ ہم صحافیوں پر ایک بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ لوگوں کو موسمی واقعات سے آگاہ کریں۔ اس سال صحافیوں کے لیے مذکورہ تربیت GLOF-II پروجیکٹ کی پہلی تربیت تھی۔

آئندہ مہینوں میں گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں بھی اسی موضوع پر صحافیوں کو تربیت دی جائے گی۔ یواین ڈی پی کا GLOF-II منصوبہ گلگت بلتستان کی 16 وادیوں اور خیبر پختونخوا کی 8 وادیوں میں روبہ عمل ہے۔ یہ متعلقہ علاقوں کے رہائشیوں کو GLOFs اور موسمیاتی تبدیلی کے متعلقہ اثرات سے منسلک خطرات کی شناخت اورمقامی آبادی کو منظم کرنے، GLOF سے متعلق آفات کے خطرات کو کم کرنے کے لیے عوامی خدمات کو مضبوط بنانے اوران لوگوں کی تربیت اور آفات کے ردعمل کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ یہ پراجیکٹ متعلقہ علاقوں میں ذریعہ معاش کے لیےمتبادل پائیدارطریقوں کی ترقی کی بھی حمایت کرتا ہے اور خاص طور پر خوراک کی حفاظت اورروزی روٹی کو یقینی بنانے میں خواتین کی شرکت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔