وزیراعظم کے لاہور ہیلی پیڈ کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ واپس

وزیراعظم کے لاہور ہیلی پیڈ کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ واپس
حکومت نے وزیراعظم شہباز شریف کے گھر ہیلی پیڈ کی اپ گریڈ کا فیصلہ واپس لے لیا۔

دی فرائیڈے ٹائمز (ٹی ایف ٹی) کی جانب سے خصوصی رپورٹ شائع ہونے کے بعد پنجاب حکومت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ماڈل ٹاؤن لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ پر ہیلی پیڈ کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

اس سے قبل پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان (ایس سی سی ایل او) نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف کی رہائش گاہ پر استعمال ہونے والے ہیلی پیڈ کو اپ گریڈ کرنے کے لیے تقریباً 88 ملین روپے کی منظوری دی تھی۔

لیکن اس فیصلے کو محکمہ داخلہ کے سیکشن آفیسر احمد بلال کی طرف سے 31 مارچ 2023 کو سیکرٹری خزانہ کو لکھے گئے خط کے ذریعے واپس کر دیا گیا۔



اس خط میں محکمہ داخلہ کے پہلے 28 مارچ 2023 کو ماڈل ٹاؤن میں ہیلی پیڈ کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے لکھے گئے خط کا حوالہ دیا گیا تھا، جس میں ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) لاہور کے آسان اسائنمنٹ اکاؤنٹ میں 87.344 ملین روپے کے فنڈز ماڈل ٹاؤن لاہور میں وزیراعظم کے زیر استعمال ہیلی پیڈ  کی اپ گریڈیشن کے لیے ڈالنے کی درخواست کی گئی تھی۔

خظ کے اختتام میں کہا گیا کہ "مجھے مزید یہ بتانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ مذکورہ بالا خط جو  28 مارچ 2023 کو لکھا گیا تھا اسے فوری طور پر واپس لے لیا گیا ہے" ۔

ذرائع نے TFT کو بتایا کہ وزیر اعظم کو اس پیشرفت کا علم نہیں تھا اور وہ کفایت شعاری مہم کو صحیح معنوں میں نافذ کر رہے ہیں۔ ایک سینئر اہلکار نے بتایاکہ جیسے ہی TFT کی رپورٹ وزیراعظم کے علم میں آئی  کی انہوں نے فوری طور پر ایکشن لیا اور کچھ ہی دیر بعد خط کو واپس لے لیا گیا۔

قبل ازیں، ذرائع نکی جانب سے 30 مارچ کو TFT کو تصدیق کی تھی کہ قانونی اور ضابطہ اخلاق کی تکمیل کے ساتھ، تقریباً 88 ملین روپے کی رقم اس مقصد کے لیے محکمہ داخلہ کی جانب سے منتقل کیے جائیں گے۔

ایک سینئر بیوروکریٹ جو اس میٹنگ کا حصہ تھے نے TFT کو بتایا کہ پرویز الٰہی کے دور میں 13 جنوری 2023 کو ہونے والی پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان  کی 26ویں میٹنگ میں اس معاملے پر بریفنگ دی گئی۔ میٹنگ میں ہیلی پیڈ کی اپ گریڈیشن لاگت کی منظوری دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ اس کے لیے محکمہ داخلہ کے بلاک ایلوکیشن سے رقم استعمال کی جائے گی۔

سینئر اہلکار نے کہا، "13 جنوری کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) سے موصول ہونے والی لاگت کا تخمینہ کے متعلق محکمہ داخلہ کو مطلع کریں گے۔"

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ معاملہ 14 جنوری 2023 کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے ایک روز قبل اٹھایا گیا تھا جب پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ تھے۔ پرویز الٰہی اکثر ہی شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے تھے لیکن انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں ہیلی پیڈ کی مرمت کے لیے ٹیکس دہندگان کے فنڈز کے فضول خرچ پر اعتراض نہیں کیا۔

باخبر ذرائع نے TFT کو تصدیق کی تھی کہ 22 مارچ 2023 کو پنجاب کی  نگران کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے امن و امان   کی دوسری میٹنگ میں ڈپٹی کمشنر کی جانب سے آکراجات کے حوالے سےفراہم کردہ معلومات کے مطابق  ہیلی پیڈ کے لیے فٹ پاتھ، جنریٹرز اور کنٹرول روم، لائٹنگ سسٹم اور سول ورکس کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا جو 87.344 ملین روپے تھا۔ قائمہ کمیٹی نے رقم منظوری بھی دے دی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس ہیلی پیڈ کی مرمت کی جا رہی ہے کیونکہ اس ہیلی پیڈ پر رات کے اوقات میں ہیلی کاپٹر کے اترنے کی سہولت نہیں تھی۔ ہیلی پیڈ کو اپ گریڈ کرکے رات کے اوقات میں بھی ہیلی کاپٹرکی لینڈنگ کے قابل بنایا جائے گا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پنجاب کے سینئر بیوروکریٹس نے اس سے قبل وزیر اعظم سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا اور تقریباً 88 ملین روپے ہیلی پیڈ کی اپ گریڈیشن پر ضائع کرنے کے بجائے اس رقم کو کسی اور عوامی فلاحی منصوبے میں ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس طرح کے غیر منصفانہ اخراجات کا اس وقت کوئی مطلب نہیں جب حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مالی امداد حاصل کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی تھی اور تمام شعبوں پر کفایت شعاری کی مہم بھی نافذ کر رہی تھی۔

بیوروکریٹس کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کے فیصلے کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ"یہ بہت اچھا ہے کہ وزیر اعظم نے ہماری درخواست کو قبول کرلیا اور جیسے ہی یہ ان کے نوٹس میں آیا انہوں نے فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔ یہ خوش آئند اقدام ہے'۔

حسن نقوی تحقیقاتی صحافی کے طور پر متعدد بین الاقوامی اور قومی ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ سیاست، دہشت گردی، شدت پسندی، عسکریت پسند گروہ اور سکیورٹی معاملات ان کے خصوصی موضوعات ہیں۔ آج کل بطور پولیٹیکل رپورٹر ایک بڑے نجی میڈیا گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔