پولیس کےہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان اسامہ کے والد نے اسلام آباد کے نجی ہوٹل میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسامہ ے لیے آواز اٹھانےپر میڈیا، سول سوسائٹی، تاجران سمیت سب کا مشکور ہوں ۔ مجھے انتہائی دکھ ہے کہ رات کے دو بج محافظوں نے میرے معصوم بیٹے کو قتل کردیا۔
گولیاں گاڑی کے آگے سے لگیں ہیں نہ پیچھے سے لگیں اسامہ کو گاڑی سے باہر نکال کر قتل کیا گیا۔ اسامہ کے پاؤں پر لگنے والی گولی سے بھی یہی لگتا ہے۔ آئی جی اسلام آباد عامر ذولفقار خان اس واقع پر فوری مستعفی ہوں۔
جمعے والے دن پریس کلب کے باہر احتجاج کریں گے۔ جس گن سے فائرنگ ہوئی وہ نہیں مل رہی مقدمہ درج ہونا کوئی بڑی بات نہیں، ججز چھوڑ دیتے ہیں۔ چار دن میں ان کو گن نہیں مل رہی ہے۔ اسامہ ستی کا کیس اسلام آباد انتظامیہ کے لیے ٹیسٹ کیس ہے
انسداد دہشتگردی کی دفعات لگنے پر کیس کا فیصلہ تین مہینوں میں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پولیس کی غفلت نہیں جان بوجھ کر ایسا کیا گیا ہے۔ اگر پولیس والے تعاقب کررہے تھے تو سامنے سے گولیاں کس نے ماریں؟
شیخ رشید نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز تحقیقات کریں گے۔ اب تک شیخ رشید نے ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا۔ ہم ان کی انکوائری کو تسلیم نہیں کرتے
چیف جسٹس سپریم کورٹ سے شکوہ یے وہ کراچی کے نالوں پر سوموٹو نوٹس لیتے ہیں میرے بیٹے کا نہیں لیا۔ چیف جسٹس سے اپیل کرتا ہوں میرے کیس کی جلد از جلد تحقیقات کیں جائیں۔ منسٹر کا بیٹا پولیس والے کو کچل دے تو بھی کوئی مسئلہ
ندیم ستی نے کہا کہ عمران خان نے نیا پاکستان قبرستان میں دفن کردیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب اگر ان قاتلوں کو سزا نہ ہوئی تو میں قاتلوں کو معاف کردوں گا لیکن آپ کا اور چیف جسٹس کا گریبان پکڑوں گا۔