سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنے علاوہ کسی اور کا وزیر خزانہ بننا برداشت نہیں کر سکتے۔ اسحاق ڈار مسلم لیگ (ن) میں وزیر خزانہ بننا اپنا حق سمجھتے ہیں۔
یوٹیوب پر ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مجھے وزارت خزانہ سے پارٹی نے ہٹایا ہے، اسحاق ڈار نے 6 ماہ میرے خلاف مہم چلائی، میرے خلاف اینکرز سے ٹوئیٹس کروائیں اور پروگرام بھی بند کروا دیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے ٹی وی پر کہا تھا کہ ڈالر 160 کا کر دیں گے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ڈار صاحب میاں صاحب کے رشتہ دار بھی ہیں اور لندن میں ان کے ساتھ بھی تھے، وہ کہتے تھے کہ میں جا کر ڈالر سستا کر دوں گا، پٹرول سستا کر دوں گا، دودھ اور شہد کی نہریں بہا دوں گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے وزارت سے ہٹانے کا افسوس نہیں ہے مگر ہٹانے کے لئے جو طریقہ کار اپنایا گیا وہ درست نہیں تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی میں سب لوگ جانتے ہیں کہ ڈار صاحب کی ذاتی خواہش تھی کہ وہ وزیر خزانہ بنیں، وہ 2017 میں بھی وزیر تھے مگر پھر بھی لندن چلے گئے، تب بھی میں ہی ڈالر کو نیچے لے کر آیا تھا مگر پھر بھی ڈار صاحب نے ٹی وی پر میرے اوپر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی وزارت کے دور میں امریکہ کے دورے پر تھا، مجھے وہاں سے لندن بلوا کر 12 لوگوں کے سامنے مجھ سے استعفا لیا گیا، اس سے میری تذلیل ہوئی اور وہ صحیح طریقہ کار نہیں تھا۔