گٹر لفظ کی بازگشت عدالت کے کمرے سے ہوتے ہوئے بازار کے تھڑوں تک آ پہنچی۔ ہم اس کو قبول کریں یا رد۔ حقیقت کو نا چھپایا اور نا ہی جھٹلایا جا سکتا ہے۔ اج کل تو سیاسی یا مذہبی بحث میں اپنی جان بچا لینے میں ہی عافیت ہے۔
زیر نظر تصویریں سکولوں اور ڈسپنسری کی دیواروں کے ساتھ کوڑے کے ڈھیر مقتدر حلقوں کے بڑے سر میں عقل کی جگہ گٹر کی نشاندہی کرتی ہیں ۔ جن کو 73 سال میں کوڑے کے کنٹینروں کا مقام سمجھ نہیں آسکا وہ قوم کی نئی نسل کو روزانہ اس گند سے گزار کر اپنی روایات ختم نہیں کرنا چاہتے ۔سماجی گٹر کا ایک باب آپ کی نظر۔
تحریر و تصاویر: عون جعفری