حکومت نے رمضان المبارک کی آمد سے قبل عوام پر پیٹرول بم گرا دیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق آج سے ہو گیا ہے۔
وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 9 روپے فی لیٹر اضافے کے بعد 108 روپے 84 پیسے ہو گئی ہے۔
لائٹ ڈیزل کی قیمت چار روپے 79 پیسے اضافے کے ساتھ 86 روپے 94 پیسے فی لیٹر جب کہ مٹی کے تیل کی قیمت 96 روپے 77 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 14 روپے 37 پیسے اضافے کی سفارش
یاد رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اٹھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول کی قیمتوں میں 14 روپے 38 پیسے اضافے کی سفارش کی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی قیمتوں کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھیجا تھا جس نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی منظوری دے دی تھی۔
تاہم، پیٹرول کی قیمت 9 روپے 35 پیسے فی لیٹر مہنگا کرتے ہوئے نئی قیمت 108 روپے 42 پیسے مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چار روپے 89 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 6 روپے 40 پیسے اور مٹی کا تیل 7 روپے 46 پیسے مہنگا کرنے کی منظوری دی ہے۔
بعدازاں، وفاقی کابینہ کی جانب سے قیمتوں کی حتمی منظوری کے بعد پانچ مئی سے نئی قیمتوں کا اطلاق کر دیا گیا ہے۔
اوگرا کی جانب سے قیمتوں کے تعین کے حوالے سے جاری کیے جانے والے نوٹسز کا جائزہ لیا جائے تو اگست 2018 سے اپریل 2019 کے دوران وفاقی حکومت نے چار مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ جب کہ تین مرتبہ کمی کی اور ایک ماہ قیمتوں کو برقرار رکھا گیا۔
قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ رواں ماہ ہوا جب پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جب کہ سب سے زیادہ کمی جنوری میں پانچ روپے کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اگست 2018 میں جب اقتدار سنبھالا تھا تو اس وقت پیٹرول کی قیمت 95 روپے 24 پیسے فی لیٹر تھی جب کہ اب اس کی قیمت 108 روپے 84 پیسے ہے، یوں قیمتوں میں اتار چڑھائو کے بعد اگست کے مقابلے میں یہ اضافہ قریباً 13 روپے فی لیٹر کے لگ بھگ ہے۔