کیا دو انگلی ٹیسٹ کا خاتمہ صنفی امتیاز اور جنسی تشدد کی روک تھام میں معاون ثابت ہوگا

کیا دو انگلی ٹیسٹ کا خاتمہ صنفی امتیاز اور جنسی تشدد کی روک تھام میں معاون ثابت ہوگا


دو انگلی ٹیسٹ کسی صورت بھی کار آمد نہیں ہے طوائفوں کے کیس بھی آتے ہیں انکا بھی ریپ ہوتا ہے ڈاکٹر کا کام انجری کی جانچ پڑتال کرنا ہے نہ کہ دو انگلی ٹیسٹ، میں بہت خوش ہوں کہ دو انگلی ٹیسٹ خاتمہ ہوا قانونی نظیر کہ بعد ہم اب لوگوں کو روک سکتےہیں، ڈاکٹر سمعیہ طارق



جب ہم چار دیواری سے باہر نکل کر ضرویات زندگی لینے جاتے ہیں تو ہمیں تاڑا جاتا ہے، بتایا جاتا ہے کہ جتنے بھی طریقے ہیں آپکو وائیولیٹ کرنے کہ وہ ہم استعمال کرینگے کیونکہ آپ نے گھر سے باہر قدم رکھا ہے، عائشہ سروری



پاکستان کی کسی بھی عدالت میں جائیں کیس چاہے کوئی بھی ہوں عورتوں کو زلیل کیا جاتا ہے، کوئی عورت جسے ہراساں کیا گیا ہو وہ پولیس اسٹیشن جاتی ہے تو اس سے طرح طرح کے سوال کیے جاتے ہیں اور کہ کریٹر اور ماضی کے بارے میں پوچھا جاتا ہے، ایمان مزاری



عورت جب باہر نکلتی ہے تو مرد اوپر سے لیکر نیچے تک تاڑ کے بتاتا ہے کہ میں نے تمہیں کس طرح دیکھا ہے جو کرنا ہے کرلو، پھر جب اس عورت کا ریپ ہوجاتا ہے تو کہتے ہیں کہ اس شخص کا کیا قصور تھا تم کیوں باہر نکلی تھی، فوزیہ یزدانی